اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تین سالوں میں سب سے زیادہ تکلیف مافیا کی فوج کیخلاف تقریروں پر ہوئی،میں نے بھی ماضی میں فوج پر تنقید کی، عدلیہ ،فوج ، سیاستدان تمام ادارے غلطیاں کرتے ہیں لیکن اس کا یہ مقصد نہیں فوج کے پیچھے پڑجائیں اور برابھلا کہنا شروع ہوجائیں، فوج کو اس لیے برابھلا کہا گیا کہ فوج حکومت کو گرا دے، ہندوستان کی پوری لابی فوج کیخلاف ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی حکومت کے تین سالوں کی کارکردگی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم تین سالہ کارکردگی قوم کے سامنے رکھ رہے ہیں، فیصل جاوید دھرنا بہت مس کرتا ہے،فیصل جاوید کو جب مائیک ملتا ہے تو چھوڑتا ہی نہیں، عطااللہ عیسیٰ خیلوی اور ابرارالحق کو ورسٹائل ٹیلنٹ پرداد دیتا ہوں،سمجھ نہیں آرہا کہ عمران اسماعیل کی کارکردگی گانے میں زیادہ اچھی ہے یا گورنرشپ میں؟پورے پاکستان کو یوتھ کو پیغام دینا چاہتا ہوں، نماز میں ہم ایک چیز مانگتے ہیں اللہ ہمیں ان کے راستے پر لگا جن کو تونے نعمتیں بخشیں، اس کے راستے پر نہیں جو تباہی کا راستہ ہے ،اللہ نے ہر روز پانچ وقت یہ مانگنے کی ہدایت کی، جب اللہ ہمیں حکم دیتا ہے کہ میرے نبی پاک ﷺ کی زندگی سے سیکھو، اللہ بے نیاز ہے۔
بلوچستان میں دو دھماکے، سیکیورٹی فورسز کے4 اہلکار شہید 6 زخمی ہوگئے
تحریک انصاف کی بڑی لمبی جدوجہد ہے، 25سال تک کی جدوجہد، اونچ نیچ آتی ہے کئی لوگ تھک کر گھروں میں بیٹھ گئے، کئی لوگوں نے کہا کہ ہمارا مذاق اڑتا ہے، ہمیں شرم آتی ہے۔ میں ایک انسان جس کو اللہ سب کچھ دے چکا تھا، کامیاب انسان سے لوگ حسد کرتے ہیں، مجھے برا بھلا کہنا شروع کردیا، میں صرف اللہ کے حبیب ﷺ کی زندگی سے سیکھتا ، آپ ﷺ جب راہ حق پر آئے تو لوگوں نے ان کا مذاق اڑایا، بڑی تکلیفیں برداشت کیں، ہمیں ان کی زندگی سے سیکھنا چاہیے۔ میں ہر بار کہا کہ مشکل وقت ہے ؛لیکن گھبرانا نہیں،ہمیں مشکل وقت سے کبھی گھبرانا نہیں چاہیے،جتنے پیغمبران دنیا میں آئے سب سے مشکلات کا سامنا کیا، اس لیے مشکل وقت میں رونا دھونا نہیں کرنا، مشکل وقت اللہ کا ایک نظام ہے، مشکل وقت کو انسان اگر سمجھ لے تو وہی عروج بن جاتا ہے۔ میں کرکٹ کھیلتا تھا تو مشکل وقت میں غلطیوں کا تجزیہ کرتا اور ان کو بہتر کرلیتا، جس کی وجہ سے اوپر چلا جاتا۔ دنیا میں کوئی ایسا شخص نہیں جس نے بڑا کام کیا ہو، اور فیل نہ ہوا ہو، یہ نہیں پرچی سے لیڈر بن گیا، پاکستان میں صرف قائداعظم کو لیڈر مانتا ہوں، جب تک پاکستان رہے گا قائد اعظم کو لیڈرمانیں گے۔ہمارے تین سال بڑے مشکل سال گزرے، مشکل اس لیے پہلے ملک کو دیوالیہ کرگئے، ہمارے قرضوں کی قسطیں واپس کرنے کے بھی پیسے نہیں تھے، پاکستان کی تاریخ کا بڑا خسارہ 20ارب ڈالر تھا، اگر سعودی عرب، چین ، یواے ای ہماری مدد نہ کرتے تو ہم نے بہت زیادہ گر جانا تھا، روپے نے گر جانا تھا، روپیہ گرنے سے ساری چیزیں مہنگی ہوگئیں۔
کابل ائیرپورٹ کے قریب خود کش حملہ، ہلاکتوں کی تصدیق 13 افراد ہلاک، 3 امریکی فوجیوں سمیت متعدد زخمی
ہماری نئی ٹیم تھی، تجربہ بھی نہیں تھا، ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، ان کی شرائط تھیں کہ بجلی مہنگی کریں، ٹیکس لگائیں، ہم آئی ایم ایف کی شرائط کے مشکل وقت سے نکل رہے تھے کہ پلوامہ اور کورونا آگیا۔ پلوامہ میں اللہ نے ہمیں بڑی کامیابی دی، شکر ادا کرتاہوں کہ ہمارے پاس چاک وچوبند ایئرفورس ہے۔اس دن مجھے احساس ہوا کہ اگر ہمارے پاس اس طرح فوج نہ ہو، جو ہمیں سکیورٹی دے گی، تو طاقتور ملک کے سامنے ہماری عوام کیا کرے گی؟تین سالوں میں سب سے زیادہ تکلیف ہوئی کہ جس طرح مافیا نے فوج کیخلاف تقریریں کیں اور بیانات دیے، میں نے بھی ماضی میں فوج پر تنقید کی، عدلیہ یا فوج ، سیاستدان کوئی بھی ادارہ ہو، غلطیاں کرتا ہے لیکن اس کا مقصد نہیں فوج کے پیچھے پڑجائیں اور برابھلا کہنا شروع ہوجائیں، فوج کے پیچھے اس لئے پڑے ہیں کہ چاہتے ہیں کہ فوج حکومت کو گرا دے، جبکہ خود کو جمہوری کہتے ہیں، ہندوستان کی لابی پوری طرح کوشش میں ہے کہ پاکستانی فوج کو برابھلا کہاجائے۔ فوج کیخلاف محاذ بنایا ہوا ہے۔ ہماری فوج تھی تو ہم مودی کو بھرپور جواب دے رہے تھے۔ اسی طرح کورونا ہوگیا ، لوگوں کو اندازہ نہیں کہ وہ کتنا مشکل وقت تھا۔