Sunday November 24, 2024

بیٹیوں کی محبت ہمیشہ باپ کوپگھلادیتی ہے جنرل بپن راوت کے آخری الفاظ کیا تھے؟ جانیں

بدھ کے روز بھارت سے ایک ایسی خبر سامنے آئی ہے جس نے بھارت بھر میں سوگ کی فضا پیدا کر دی ہے، دراصل بھارتی فوج کے پہلے ڈیفینس اسٹاف چیف کے عہدہ سنبھالنے والے جنرل بپن راوت ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہو گئے۔ہم اس خبرمیں جنرل بپت راوت اور ان کی زندگی کے چند ایسے پہلو ہی آپ تک پہنچائے گی، جو ہو سکتا ہے آپ نے نہیں جانیں ہوں۔جنرل بپن راوت ویسے تو روایتی بھارتی فوج کے سربراہ ہی تھے، جو کہ پاکستان کے خلاف تھے۔ لیکن کشمیر کے حوالے سے بھی وہ کافی سیاسی بیان بازی کر چکے ہیں۔ خیر اس بارے میں بھی آپ کو بتائیں گے لیکن آج آپ کو بتائیں گے کہ جنرل بپن راوت کے ساتھ ساتھ ان کی اہلیہ بھی اس حادثے میں ہلاک ہو گئی ہیں۔1958 کو اتر پردیش کے ایک فوجی گھرانے میں جنم لینے والے جنرل بپن راوت اپنے ملک کے لیے مرمٹنے کا جذبہ رکھتے تھے۔ چونکہ فوجی گھرانے میں پیدا ہوئے تھے تو اپنے ملک کی خاطر کئی مرتبہ جذباتی بھی ہوجاتے تھے۔جنرل بپن راوت کو بھارتی ملٹری اکیڈمی سے سوارڈ آف آنر بھی مل چکا ہے، جبکہ بپن راوت کے والد لکشمن سنگھ راوت بھی بھارتی فوج میں ذمہ داریں نبھا چکے تھے۔جبکہ ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت سوشل لیڈی بھی تھیں

روٹی مزید مہنگی ہوگئی، نان اور روٹی کی قیمتوں میں مزید اضافہ کردیا گیا

اور وہ بھارتی آرمی کی خواتین کو ہر موقع پر سپورٹ کرتی نظر آتی تھیں۔ مدھولیکا معذور اور بے سہارا خواتین کے حوالے سے کام کیا کرتی تھیں۔جنرل بپن راوت کی دو بیٹیاں ہیں، وہ اپنی دونوں بیٹیوں سے بے حد پیار کرتے تھے۔ والد کی محبت اور شفقت نے دونوں بیٹیوں کو ہمیشہ ہی والد کا گرویدہ بنا دیا تھا۔ ویسے بھی باپ اور بیٹی کا رشتہ منفرد اور محبت کا ایک انمول احساس ہوتا ہے۔جنرل بپن راوت کی ایک بیٹی کا نام کریتیکا راوت ہے جو کہ تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ دی پرنٹ کے مطابق جنرل بپن راوت نے آخری بار جس تقریب سے خطاب کیا تھا، وہ ان کی زندگی کے حوالے سے فیصلہ کن ثابت ہوا۔ کیونکہ ان کے کچھ الفاظ ایسے تھے، جس نے اس وقت تو اثر نہ کیا مگر اب شاید احساس ہو رہا ہے کہ وہ کچھ کہنا چاہ رہے تھے۔ بھارتی بحریہ کے دن کی مناسبت سے جنرل بپن راوت چیف ایڈمرل ہری کمار کے گھر موجود تھے، اس تقریب میں دی پرنٹ کے صحافی بھی موجود تھے۔صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں جنرل بپن خوشگوار موڈ میں تھے، تقریب کے اختتام پر ایک صحافی نے ان سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ بہت مصروف ہو گئے ہیں، جس پر بپن راوت کا کہنا تھا کہ “بہت جلدی ملتے ہیں”۔

“آپ کا شکریہ لیکن ہم نہیں آرہے” پاکستان نے امریکہ کو صاف جواب دے دیا، چین کے ساتھ کھڑا ہوگیا

سانحہ سیالکوٹ میں گرفتار ہونے والے کتنے ملزمان اب تک رہا ہوچکے ؟ اہم تفصیلات سامنے آگئیں

FOLLOW US