Sunday November 24, 2024

’مسلمان گردوارے میں نماز ادا کر سکتے ہیں‘ بھارت میں انتہاپسند ہندووں کی جانب سے نماز جمعہ پر پابندی کے بعد سکھ برادری کی پیشکش

نئی دہلی: بھارت کی ریاست ہریانہ کے شہر گروگرام میں ہندو انتہاپسندوں کے احتجاج کے نتیجے میں انتظامیہ کی جانب سے مسلمانوں کو مختلف مقامات پر نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا گیا تاہم سکھ تنظیم نے گردوارے میں نماز ادا کرنے کی پیش کش کردی۔ بھارتی میڈ یا رپورٹ کے مطابق گروگرام میں چند دن پہلے ایک ہندو شہری نے مسلمانوں کو ان کی زمین میں نماز جمعہ ادا کرنے کی پیش کش کی تھی اور اب سکھ برادری نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے گردوارے کے دروازے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔گردوارا سنگھ سبھا کی جانب سے کہا گیا کہ تمام برادریوں کو یہاں عبادت کے لیے خوش آمدید کہا جاتا ہے اور اگر مسلمانوں کو نماز کی ادائیگی میں کسی قسم کی مزاحمت کا سامنا ہے تو پھر نماز کے لیے گردوارہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔ہیمکونٹ فاو¿نڈیشن کے ہرتیراتھ سنگھ نے ٹوئٹر پر بتایا کہ گڑگاوں کا صدر بازار گردوارا اب ہمارے مسلمان بھائیوں کو پانچ وقت نماز کے لیے کھلا ہوا ہے۔

خواجہ سراؤں کے 25 گرو پیپلز پارٹی میں شامل، بلاول کو وزیر اعظم بنانے کے عزم کا اظہار

انہوں نے کہا کہ یہ اقدام شہر میں حالیہ دنوں میں پیش آنے والے واقعات کو مدنظر رکھ کر کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ ماہ سے ہندو قوم پرستوں کی جانب سے بھارت کے مختلف حصوں میں مسلمانوں کے کھلے مقامات پر نماز جمعہ کے اجتماعات کو روکنے کی کوششیں جاری ہیں اور جنونی ہندووں نے نماز کی ادائیگی سے روکنے کے لیے میدان میں گوبر ڈال دیا تھا۔

ملازمین گھروں سے کام کریں،نیا حکم جاری کر دیا ، نوٹیفیکیشن جاری

نوجوت سنگھ سدھو کی پاکستان آمد لیکن کیوں آرہے ہیں؟ پتہ چل گیا

FOLLOW US