اسرئیلی جریدے ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق الگ نوعیت کی حامل ایسی مشقیں 2 سال کے بعد کی جا رہی ہیں۔ اسرائیلی فضائیہ ان مشقوں کے ذریعے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی مختلف طریقوں سے پریکٹس کرے گی۔ میڈیا رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایران پر حملے کیلئے بجٹ کی منظوری کے علاوہ ان مشقوں کی فنڈنگ کے احکامات بھی جاری کئے گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیل اور امریکہ ایران کے مذاکرات کی طرف واپس نہ آنے کی صورت میں تہران کے خلاف فوجی کارروائی کا ارادہ رکھتے ہیں اور دونوں ممالک جانتے ہیں کہ یہ ناگزیر ہو گا کیونکہ ایران مذاکراتی عمل میں شامل ہونے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ اس سے قبل اسرائیلی وزیر خزانہ ایوگڈور لیبرمین نے یہ کہا تھا کہ ایران پر حملے کیلئے صرف وقت کا تعین کرنا باقی ہے۔ یاد رہے کہ 2 روز قبل اسرائیل نے ایران پر حملے کیلئے ڈیڑھ ارب ڈالر کے بجٹ کی منظوری دی تھی۔
سعودی ولی عہد کی دعوت پر وزیراعظم کل سرکاری دورے پرسعودی عرب روانہ ہوں گے
عمران اپنی سیاست بچانے کے لیے اپوزیشن میں بیٹھ سکتے ہیں رہنما پاکستان پیپلز پارٹی اعتزاز احسن