Thursday April 25, 2024

پاکستان کی اہم کامیابی، یورپی یونین کا پاکستان کا جی ایس پی پلس کا درجہ برقرار رکھنے کا اعلان

لندن : پاکستانی مصنوعات کو یورپی منڈیوں تک رسائی پر دی جانے والی مراعات جاری رکھنے کا فیصلہ ، یورپی یونین نے پاکستان کا جی ایس پی پلس کا درجہ برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے پاکستان کا جی ایس پی پلس کا درجہ برقرار رکھا ہے۔یورپی کمیشن کے مطابق یورپی یونین اور پاکستان جوائنٹ کمیشن میں مشاورت جاری ہے، موجودہ جائزے میں انفرادی طور پاکستان پر بات نہیں ہوئی۔ یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ جی ایس پی پلس کی نئی شرائط پر بات ہوئی ہے اور نئی شرائط میں 6 نئے کنوینشن شامل کیے گیے ہیں۔یورپی کمیشن کے مطابق نئے کنوینشن میں معذور افراد کے حقوق، چائلڈ لیبر کا خاتمہ اور ماحولیات کا تحفظ شامل ہے۔خیال رہے کہ جی ایس پی پلس کے تحت پاکستانی مصنوعات کو یورپی منڈیوں تک رسائی پر دی جانے والی مراعات جاری رہیں گی۔

قندیل ڈاکٹر بننا چاہتی ہے تاکہ کینسر کے مریضوں کا علاج کر سکے 1100میں سے 1100 نمبر لینے والی قندیل کے والد کینسر کے باعث انتقال کر گئے تھے

واضح رہے کہ چند ماہ قبل یورپی پارلیمنٹ نے ایک قرارداد کی بھاری اکثریت سے منظوری دی تھیجس میں پاکستان کو دیے گئے جی ایس پی پلس سٹیٹس پر نظرثانی کرنے کا کہا گیا تھا۔ قرار داد میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں ایسے قوانین ہیں جو کہ اقلیتوں اور بنیادی حقوق کے منافی ہیں۔1971 میں اقوام متحدہ کی کانفرنس اینڈ ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ نے قرار داد منظور کی کہ یورپی ممالک ترقی پذیر ممالک کی برآمدات بڑھانے اور وہاں پر روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے ان ممالک کی مصنوعات کو یورپی منڈیوں تک رسائی دے۔ جس کے بعد جنرلائزڈ سکیم آف پریفرنسز کا آغاز ہوا۔ جس کے تحت یورپی منڈیوں تک پہنچنے والی مصنوعات کے ڈیوٹی ٹیرف کو ختم یا ان میں کمی کر دی جاتی ہے۔اس سکیم کے تین مرحلے ہیں جس میں بنیادی جی ایس پی، جی ایس پی پلس، اور ایوری تھنگ بٹ آرمز یعنی اسلحے کے علاوہ سب شامل ہیں۔پاکستان اس وقت جی ایس پی پلس کا حامل ملک ہے۔ جس کے ایسی دو تہائی مصنوعات جن پر درآمدی ڈیوٹی لگنی ہوتی ہے اسے کم کر کے صفر فیصد کر دیا گیا ہے۔

30 ہزار سے زائد افراد کو مشرف با اسلام کرنے والے شیخ محمد ڈیلا بینیالی وفات پا گئے ، انتقال کے وقت لوگوںنے چہرے پر کیا کیا معجزاتی چیز دیکھی ؟ 
تاہم اس کے لیے کچھ شرائط بھی رکھی گئی ہیں۔جس ملک کو بھی یہ درجہ دیا جاتا ہے اسے انسانی حقوق، مزدوروں کے حقوق، ماحولیات کے تحفظ اور گورننس میں بہتری سمیت 27 بین الاقوامی معاہدوں کی توثیق کرنا ہوتی ہے۔انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے بنیادی اصولوں کے تحت صنعتوں اور کارخانوں میں یونین سازی کو یقینی بنانا ہوگا جبکہ جبری یا رضاکارانہ مشقت، چائلڈ لیبر، کام کی جگہ پر جنس رنگ و نسل عقیدے کی بنیاد پر امتیازی طرز عمل کو ختم کرنا ہوگا۔ ان 27 کنونشنز کی خلاف ورزی کی صورت میں یورپی یونین پاکستان کو دی جانے والی اس سہولت پر نظرثانی کی مجاز ہے۔صرف یہی نہیں بلکہ ان معاملات پر یورپی یونین کو مانیٹرنگ اور اس کی رپورٹنگ کو بغیر کسی تحفظات کے اظہار کے ماننا پڑتا ہے اور اس سلسلے میں یورپی یونین کے ساتھ تعاون بھی ناگزیر ہے۔

وزیراعظم کا قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو بےخوف ہوکر ورلڈ کپ کھیلنےکا مشورہ عمران خان کی کھلاڑیوں کو ٹی 20 ورلڈکپ سے متعلق اہم ٹپس

FOLLOW US