تہران : ایران نے جوہری معاہدے سے متعلق مغربی ممالک کا دباؤ قبول کرنے سے انکار کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ایران جوہری معاہدے پر عالمی برادری سے بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن مذاکرات کے دوران مغربی ممالک کا دباؤ قبول نہیں کریں گے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جوہری معاہدے پر بات چیت اپنی جگہ لیکن کسی صورت مغربی ممالک کا دباؤ قبول نہیں کریں گے ، ایران پر عائد پابندیوں کے خاتمے کے لیے نتیجہ خیز مذاکرات چاہتے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے عالمی قوتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ ایران اور حزب اللہ کو دہشت گردی سے روکا جائے ورنہ ہم خود بھی نمٹنا جاتے ہیں ، اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گینٹز نے کہا ہے کہ ایران اور اس کی سیکیورٹی فورس حزب اللہ مشرق وسطیٰ کے امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن گئے ہیں ، آئل ٹینکرز پر ایران کے حملے ناقابل برداشت ہیں ، ایران اور حزب اللہ کو جارحیت سے روکا جائے ، اسرائیل اکیلے بھی ان کو سبق سیکھا سکتا ہے لیکن ہم عالمی برادری سے کٹ کر کچھ نہیں کرنا چاہتے تاکہ دوست ممالک کو شکایت نہیں ہو ، اگر عالمی قوتیں ایران کو نہیں روکیں گی تو اسرائیل تنہا ایران اور حزب اللہ کا مقابلہ کرے گا اور حزب اللہ پر دباؤ ڈالنے کے لیے لبنان میں اہم اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے تیار ہیں ، کیوں کہ ایران جوہری منصوبوں پر تیزی سے کام کر رہا ہے اس لیے اب غیر جانبدار رہنا ممکن نہیں رہا ہے ، جلد ہی عالمی قوتوں کو کسی نتیجے پر پہنچنا ہوگا اور اس میں تاخیر سے خطے کے امن کو خطرہ درپیش ہے ، ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے اسرائیل جب اور جہاں ضروری ہوا، وہاں کارروائی کرے گا۔
کوئٹہ کی مستونگ روڈ پر خود کش حملہ، تین سکیورٹی اہلکار شہید جبکہ 20زخمی ہو گئے
پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے عمران خان تحریک انصاف کی بڑی وکٹ اڑا دی