ڈربی : فاسٹ بائولر حسن علی کا کہنا ہے کہ ڈومیسٹک سیزن 21-2020ء میں ان کی کارکردگی بین الاقوامی کرکٹ میں ان کی واپسی کے پیچھے اصل وجہ ہے۔ 26 سالہ حسن علی نے پی سی بی کے آفیشل چینل پر بات کرتے ہوئے مشکل دور میں ساتھ دینے پر اہلیہ سمیہ آرزو اور تجربہ کار کرکٹرز کا شکریہ ادا کیا۔ حسن علی نے کہا کہ کسی تیز رفتار بولر کے لئے کمر کی تکلیف کے بعد واپسی کرنا آسان نہیں تھا لیکن میں اپنی اہلیہ ،اہل خانہ ، شعیب ملک اور شاہد آفریدی کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے کرکٹ میدانوں میں میری واپسی کے لیے حوصلہ افزائی جاری رکھی ۔
حسن علی نے کہا کہ زندگی میں کچھ بھی ناممکن نہیں ہے ، اگر ہم خود پر یقین کریں اور محنت کریں تو ہم مطلوبہ نتائج حاصل کرسکتے ہیں اور میں اس کی مثال ہوں۔
حسن علی نے قائداعظم ٹرافی ٹرافی 21-2020ء میں 20.07 کی اوسط سے 9 میچوں میں 43 وکٹیں حاصل کیں اور ایک سنچری اور 2 نصف سنچریوں کی مدد سے 24.82 کی اوسط کے ساتھ 273 رنز بنائے۔ پیسر کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک سیزن میں پرفارمنس نے مجھے اعتماد دوبارہ حاصل کرنے میں مدد دی جس نے بعد میں مجھے بین الاقوامی کرکٹ میں دوبارہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں مدد فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ بے خوف کرکٹ کو ترجیح دیتا ہوں لیکن فرسٹ کلاس کرکٹ میں شامل ہونے سے مجھے بہت مدد ملی۔ قائداعظم ٹرافی 21-2020ء کے ان 9 میچوں میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے سے مجھ میں اعتماد پیدا ہوا جس نے کامیاب بین الاقوامی واپسی کا آغاز کرنے میں مدد دی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس وقت انگلینڈ کے دورے پر ہے جہاں وہ 8 جولائی سے شروع ہونے والے تین ون ڈے میچوں میں حصہ لیں گے جو آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ سپر لیگ کا حصہ ہیں۔
گلی میں خاتون سے پرس چھیننے والے نوجوان کو ایک سال قید اور 30 ہزار روپے جرمانے کی سزا سُنادی گئی
قومی ٹیم 3 میچوں کی ٹی ٹونٹی سیریز بھی کھیلے گی۔ حسن علی نے انگلینڈ کیخلاف ون ڈے سیریز کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان کنڈیشنز میں بولنگ سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کے خلاف وائٹ بال سیریز ہمارے لئے بہت اہم ہے کیونکہ انگلینڈ ون ڈے میں ورلڈ چیمپئن ہے اور ٹی ٹونٹی میں بھی پہلی پوزیشن پر موجود ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دورہ انگلینڈ ہمیشہ میرے لئے خوش قسمت رہا کیوں کہ ماضی میں انگلینڈ کے دورے سے میری بڑی یادیں ہیں ، انگلینڈ میں 2017ء میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی جیتنا میری یادوں میں سر فہرست ہے۔ واضح رہے کہ حسن علی رواں سال سب سے زیادہ 40 وکٹیں حاصل کرنے والے کھلاڑی ہیں۔ ہندوستان کے روی چندرن ایشون 38 وکٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔