Friday March 29, 2024

کسی بیرون ملک یا ملٹی نیشنل کمپنی سے پیسے لینا فارن فنڈنگ ہوتی ہے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے پیسا لینا فارن فنڈنگ نہیں

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کسی بیرون ملک یا ملٹی نیشنل کمپنی سے پیسے لینا فارن فنڈنگ ہوتی ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے پیسا لینا فارن فنڈنگ نہیں، گر یہ فارن فنڈنگ ہے توپھر اوورسیز پاکستانیوں کے 31ارب ڈالر ترسیلات زر کوکیا کہیں گے؟انہوں نے الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاج کسی وجہ سے ہورہا ہے، اسلام آباد کو قلعہ بنا دیا گیا ہے، ایسے لگ رہا جیسے باہر سے کوئی حملہ کررہا ہے، پرامن احتجاج کرنا ہمارا آئینی قانونی حق ہے، ہماری ہمیشہ کوشش رہی کہ ہم آئین قانون میں رہیں ملک کو کوئی نقصان نہ ہو، ان کو اتنا زیادہ خوف کیوں ہے؟ میں بتانا چاہتا ہوں خوف کس چیز کا ہے؟

مسجد نبوی ﷺکی بے حرمتی کا معاملہ ، چھ پاکستانیوں کو سزا سنا دی گئی

اگر پتا چلانا ہے کہ ایک دم اسلام آباد کو بند کردیا گیا ہے، ان کو خوف ہے کہ انہوں نے پاکستان کی آئینی حکومت جو ہر مشکل موڑ سے نکلتی گئی، بینک کرپٹ معیشت، کورونا وباء جو صدی میں ایک بار آتی ہے، پھر اشیاء کی دنیا میں قیمتیں بڑھ گئی، ان کو سب کو کنٹرول رکھا، لیکن انہوں نے سازش کے تحت حکومت گرا دی کہ لوگ مٹھائیاں بانٹیں گے، پی ٹی آئی کا جنازہ نکل گیا، لیکن اللہ نے لوگوں کے دل موڑے قوم سڑکوں پر نکل آئی، ہم نے 25مئی کو پرامن احتجاج کی کال دی، لیکن انہوں نے ظلم کیا، میں کبھی نہیں بھولوں گا،ڈی چوک پر ظلم کیا، اپنی پولیس، رینجرز ربڑ کی گولیاں چلا رہی، شیلنگ کی گئی، ان کا تھا ان کو دبائیں گے تو بھیڑ بکریوں کی طرح چپ کرکے بیٹھ جائیں گے، انتظامیہ کے ان کے ساتھ ملی ہوئی تھی، ان کو تھا کہ دھاندلی سے جیت جائیں گے لیکن قوم باہر نکلی اور دھاندلی کے باوجود الیکشن ہار گئے، انہوں نے پیسا چلا کر لوگوں کو خریدا لوٹا بنایا، اب آخر میں الیکشن کمیشن کو ڈھونڈا، یہ ہمیشہ اداروں کو استعمال کرتے ہیں، ذوالفقار بھٹو کو جب قتل کیا گیا تو ان کو خوف تھا وہ عوام میں آگیا تو سنبھالا نہیں جائے گا، یہی پیپلزپارٹی کے لوگ جوڈیشل قتل میں ملوث تھے۔

اعتزاز احسن کی پی ٹی آئی میں شمولیت کی خواہش ، خبر نے پیپلزپارٹی میں ہلچل مچا دی

حکومت کا ایک وفد الیکشن کمیشن کے پاس جاتا ہے اور کہتا ہے کہ پی ٹی آئی کا فارن فنڈنگ کا کیس کا فیصلہ جلد سنائیں، ان کو خوف ہے کہ قوم آزاد ہوتی جا رہی ہے، سنبھالی نہیں جا رہی، الیکشن کمیشن کے ذریعے قوم کیسے غلام بنتی ہے، لوگ ووٹ کسی کو ڈالتے ہیں اور منتخب کوئی اور ہوجاتا ہے، میں نے پوری کوشش کی کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین آئیں ، ای وی ایم سے فائدہ ہونا تھا کہ خفیہ ہاتھ انتخابی نتائج کو کنٹرول نہیں کرسکتا تھا، انتخابات کی سروے کرنے والے تنظیم کے مطابق 163طریقے دھاندلی کے ہیں، ان میں ای وی ایم سے 130طریقے ختم ہوجاتے ہیں، ایران اور ہندوستان بھی ای وی ایم کی ٹیکنالوجی استعمال کررہا ہے، میں کرکٹ کھیلتا تو ہر کسی ملک کے اپنے ایمپائر ہوتے تھے، توایمپائروں پرمدد کرنے کا الزام لگتا تھا، لیکن میں واحد کپتان تھا جو کرکٹ میں نیوٹرل ایمپائر لائے اور ٹیکنالوجی لے کر آئے۔ ان دونوں جماعتوں نے ای وی ایم کو روکا اس میں الیکشن کمیشن ملا ہو اتھا۔اس کا مقصد الیکشن کنٹرول ہوسکتے ہیں، سینیٹ الیکشن میں پیسا چلتا ہے، یوسف رضا گیلانی کے الیکشن میں سینیٹر کے پیسے لینے کی ویڈیو پکڑی گئی، خانیوال ، لاہورمیں ضمنی الیکشن میں پیسے لگے، سندھ میں ارکان کو خریدا گیا، سوچیں اس ملک کی یوتھ دیکھ رہی ہے، بچے دیکھ رہے ہیں۔

مہینے میں دو مرتبہ ہی بیوی سے ملنے گھر جاتا تھابیوی حاملہ تھی ۔جانیے ایک شوہر کی درد بھری کہانی

انہوں نے کہا کہ حقیقی آزادی تب ہوگی جب گاؤں والا بھی آدمی کہے گا میرا ووٹ تبدیلی لا سکتا ہے۔دوسرے ملکوں میں 70فیصد اور پاکستا ن میں کم ووٹ ڈالے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک سیاسی جماعت نے فنکشن کرنا ہے تو پیسا چاہیے، پاکستان میں بڑے بڑے لوگ آئے، انہوں نے جماعتیں بنائیں لیکن نہیں چل سکے، کیونکہ سیاسی جماعتوں کو پیسا چاہیے ہوتا ہے، دومافیا کے پاس پیسا ہے، پاکستان کی سیاست کو سمجھنے والا 1985کو یاد رکھے، نوازشریف پیسے چلا کر، پلاٹ دے کر اور رشوت دے کر سیاستدان بنا، چھانگا مانگا ہوا، جس کے بعد متوسط طبقات کیلئے سیاست میں آنا مشکل ہوگیا۔ میں جب سیاست میں آیا تو 14سال تک ہماری جماعت چھوٹی رہی، کیونکہ پیسا اکٹھا کرنا مشکل تھا۔بیرون ملک پاکستانیوں نے سب سے پہلا پیسا دیا، ان میں شعور ہے، انہو ں نے جمہوری سسٹم دیکھے ہوئے ہیں، شوکت خانم کا آدھا پیسا بیرون ملک پاکستان دیتے ہیں، شوکت خانم کو جو پیسا دیتے انہوں نے ہی پی ٹی آئی کو پیسا دینا شروع کیا، پاکستان کی پی ٹی آئی پہلی جماعت ہے جس نے سیاسی فنڈ ریزنگ شروع کی، برطانیہ اور امریکا میں بھی ایسا ہوتا ہے، ان جماعتوں نے کیوں نہیں فنڈ ریزنگ کی؟ کیونکہ ان کو کوئی پیسا نہیں دیتا۔

ہمارے پاس 40ہزار عطیہ دینے والے ہیں، ان کو کون پیسے دیتے ہیں، ہم نے دنیا میں پی ٹی آئی امریکا، پی ٹی آئی برطانیہ بنائی ،الیکشن کمیشن کہتا ہے بیرون ملک سے پیسا اکٹھا کرنا فارن فنڈنگ ہے، اگر یہ فارن فنڈنگ ہے تو اوورسیز پاکستانی جو 31ارب ڈالر ترسیلات زر بھیجتے وہ کیا ہے؟ کیا ان کو پتا کہ فنڈ ریزنگ کیا ہوتی ہے؟ کیا کبھی انہوں نے فنڈ ریزنگ کی ہے؟ امریکا میں پیسے اکٹھے کرنے کیلئے قانونی اور رجسٹرڈ چیریٹی ہونی چاہیے، یہ فارن فنڈنگ نہیں ہے، فارن فنڈنگ یہ ہے کہ جب آپ کسی بیرون ملک سے پیسے اکٹھے کریں، یا پھر کسی ملٹی نیشنل کمپنی جیسے نیسلے وغیرہ سے پیسے اکٹھے کریں، یہ سب غلط ہے۔

FOLLOW US