سوشل میڈیا پر خواتین سیاستدان بھی کافی چرچہ میں رہتی ہیں، لیکن ان کے نجی زندگی میں بھی کچھ ایسے واقعات موجود ہیں جو کہ انہیں سب میں منفرد بناتے ہیں۔ اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔ عظمیٰ بخاری: عظمیٰ بخاری اپنے والدین سمیت پورے گھر والوں کی چہیتی ہیں۔ والد زاہد حسین بخاری 2020 میں انتقال کر گئے تھے، ان کے انتقال نے بیٹی کو شدید صدمہ پہنچایا تھا۔ عظمٰی اپنے والد کی پرچھائی ہیں، انہوں نے بیٹی کو گھر میں ڈکٹیٹر کی حیثیت دی تھی، یعنی والد کے بعد گھر میں عظمٰی بخاری ہی ڈانٹ سکتی ہیں۔ عظمٰی بخاری کے شوہر سمیع اللہ خان ہیں
مزید بارشوں کی پیشنگوئی، مغربی ہوائوں کا سلسلہ ملک میں کب داخل ہو گا؟ خوشخبری سنا دی گئی
جو کہ رکن پنجاب اسمبلی بھی ہیں۔ سمیع اللہ خان سے عظمٰی بخاری کی دوسری شادی ہے۔ عظمٰی کی پہلی شادی جوانی میں ہوئی تھی لیکن عظمٰی کے مطابق شوہر اور ان کے بیچ طلاق کی وجہ شوہر تھے۔ عظمٰی اپنی پہلی شادی سے متعلق کہتی ہیں کہ سابق شوہر انہیں کہتا تھا کہ تم برقع پہنو، حالانکہ میں پہنتی تھی، اسے اس بات کا برا لگا تھا کہ میرے والد نے ان سے یہ کیوں کہا کہ میری بیٹی کا خیال رکھنا۔ سابق شوہر کہتے تھے کہ لوگ کہتے ہیں تمہاری بیوی کم عمر اور خوبصورت ہے۔ عظمٰی کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی شادی بچانے کے لیے بہت کوشش کی، مجھے برا لگتا تھا کہ میرے والد سابق شوہر سے بار بار معافی مانگیں، وہ والد کو کہتا تھا کہ آپ مجھ سے معافی مانگیں۔ میں 22 سال کی تھی جب بیٹی شدید بیمار ہوئی اس صورتحال میں میں نے شوہر سے کہا کہ بیٹی کو اسپتال لے جاؤ یا دوا لے آؤ تو وہ کہتے تھے کہ دانت نکل رہے ہیں اور کچھ نہیں۔ عظمیٰ بخاری نے نہ صرف اپنے مشکل وقت میں گھر کو سنبھالا بلکہ پاکستان کے اہم عہدوں پر کام کرتے ہوئے ہمت نہیں ہاری۔ حنا پرویز بٹ: مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والی حنا پرویز بٹ کا شمار بھی اب پاکستان کی نوجوان سیاست دانوں میں ہو رہا ہے، پارٹی کے دفاع میں پیش پیش رہنے والی حنا سب کی توجہ حاصل کر رہی ہیں۔ لاہور کی مشہور شخصیت پرویز بٹ کی صاحبزادی حنا پرویز بٹ کا شمار پنجاب کی ابھرتی ہوئی خواتین سیاست دانوں میں ہوتا ہے۔
حنا کی خواہش تھی کہ ان کی بھی ایک آئیڈیل شادی ہو، مگر ہر بار خواہشات پوری نہیں ہوتی۔ حنا کی شادی بھی زیادہ دن نہ چل سکی اور طلاق پر اختتام پزیر ہو گئی۔ حنا پرویز بٹ نے طلاق کے بعد بھی زندگی کو تھمنے نہیں دیا، اپنی تعلیم مکمل کرنے کا فیصلہ کیا جس پر ان کے والد سمیت گھر والوں نے بھی ان کا ساتھ دیا۔ حنا نے فیشن ڈیزائننگ کی دنیا میں قدم رکھا تو والد نے اس حوالے سے بھی بیٹی کو سپورٹ کیا۔ زندگی میں نشیب و فراز آتے رہے مگر حنا نے ہمت نہیں ہاری۔ حنا ربانی کھر: پاکستان پیپلز پارٹی کی اہم رہنما اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کا شمار پاکستان کی خوبصورت خواتین سیاست دان میں ہوتا ہے۔ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں انہیں خوبصورت ترین وزیر خارجہ کا اعزاز ملا تھا۔ 1977 میں پیدا ہونے والی حنا اس وقت اپنے بچوں کے ساتھ خوش خرم زندگی گزر بسر کر رہی ہیں۔ حنا ربانی کی دو بیٹیاں بھی ہیں جو کہ انہی کی طرح خوبصورت ہیں۔ ایک کا نام دینا گلزار جبکہ دوسری کا نام عنایا گلزار ہے۔ حنا اپنے شوہر فیروز گلزار کے ساتھ رہتی ہیں۔ خوبصورت خواتین سیاست دانوں میں صف اول میں شمار ہونے والی حنا ربانی کھر کا انداز ہی کچھ ایسا ہے کہ ان کی پُر اثر شخصیت ہر ایک پر حاوی ہو جاتی ہے۔ زرتاج گُل: پشتون گھرانے سے تعلق رکھنے والی زرتاج گل وزیر احمد زئی قبیلے میں پیدا ہوئیں۔ جبکہ 2010 میں شادی کے بعد زرتاج گل ڈیرہ غازی خان آ گئیں اور وہیں رہائش اختیار کر لی ہے۔
سیاسی اختلافات بُھلا کر سینئرصحافی سلیم صافی عمران خان کی حمایت میں اٹھ کھڑ ے ہوئے
زرتاج گل کے حلقے میں ایک علاقہ ہے جو کہ اخوند چوک کے نام سے جانا جاتا ہے، دراصل یہ علاقہ مارکیٹ کی وجہ سے مشہور ہے۔ اسی طرح اس حلقے میں ڈیرہ غازی خان کی پہلی اخوند مسجد بھی قائم ہے۔ جبکہ 1902 کا پہلا اسلامی اسکول بھی یہی واقع ہے، زرتاج گل ان تمام اہم مقامات اور مقدس عمارتوں کی دیکھ بھال کے حوالے کافی سنجیدہ ہیں۔ زرتاج بتاتی ہیں کہ ان کے دادا سسر کی عقیدت حضرت عطاءاللہ شاہ بخاری سے تھی، چونکہ دادا سسر کی کوئی اولاد نہیں تھی، ان صوفی بزرگ نے دادا سسر کو مشورہ دیا کہ تم مسجد اور اسکول بناؤ، اللہ تمہیں اولاد دے گا۔ وہ بتاتی ہیں کہ تقریبا 50 سال کی عمر میں دادا سسر کی اولاد ہوئی تھی۔ ثانیہ عاشق: ثانیہ عاشق کا شمار ان نوجوان سیاست دانوں میں ہوتا ہے جو کہ اپنے منفرد انداز کی وجہ سے سب کی توجہ حاصل کر رہے ہیں۔