پشاور: خیبرپختونخواہ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری، تحریک انصاف کی صوبائی حکومت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پہلے بھی 35 فیصد سے زائد اضافہ کر چکی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ محمد خان نے اعلان کیا ہے کہ صوبے کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ڈسپیریٹی ریڈکشن الاونس کی مد میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
سرکاری ملازمین کو بنیادی تنخواہ پر 15 فیصد ڈسپیریٹی ریڈکشن الاونس ملے گا۔ اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کر کے فیصلے کا اطلاق بھی کر دیا گیا ہے۔ اس سے قبل تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ حکومت نے گزشتہ ماہ وفاقی حکومت کی طرز پر صوبائی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ڈسپیریٹی ریڈکشن الاونس کی مد میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
کیاکترینہ کیف ماں بننے والی ہیں ،ایسی ویڈیوسامنے آگئی جس سے قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں
صوبائی وزیر خزانہ تیمور جھگڑا نے اعلان کیا تھا کہ صوبے کے سرکاری ملازمین کو 15فیصد ڈسپیریٹی ریڈکشن الاونس دیا جائے گا۔ صوبائی وزیر خزانہ کے مطابق ہماری حکومت نے پچھلے سال بھی تنخواہوں میں 37 فیصد کا ریکارڈ اضافہ کیا تھا، جبکہ 15فیصد ڈسپیریٹی ریڈکشن الاونس ان سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پر لاگو ہوگا جو پہلے سے اس طرح کا کوئی الاونس نہیں لے رہے۔ یہاں واضح رہے کہ تحریک انصاف کی سابقہ وفاقی حکومت نے یکم مارچ سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا۔ 23 فروری کو وزارت خزانہ نے گریڈ 1 سے 19 تک کے ملازمین کیلئے 15 فیصد ڈسپیرٹی الاونس کی منظوری دیتے ہوئے نوٹیفیکیشن بھی جاری کیا تھا۔ وزارت خزانہ کے اعلامیہ کے مطابق سرکاری ملازمین کو تنخواہوں میں 15 فیصد ڈسپیرٹی الاونس کی ادائیگی کے فیصلے کا اطلاق یکم مارچ سے کیا گیا۔
وزیر اعظم کا اپنے بھائی نواز شریف کو سفارتی پاسپورٹ جاری کرنے کا حکم
وزارت خزانہ نے وضاحت کی کہ گریڈ 1 سے 19 تک کے وہ ملازمین جو پہلے سے ہی 100 فیصد یا اس سے زائد ڈسپیرٹی الاونس وصول کر رہے ہیں، ان ملازمین پر حالیہ فیصلے کا اطلاق نہیں ہو گا۔ یاد رہے تحریک انصاف کی سابقہ وفاقی حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کا بجٹ پیش کرنے کے بعد موقع پر بھی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا تھا۔ سابقہ وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین اور پنشنرز کیلئے رواں مالی سال کے بجٹ میں 10 فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا تھا۔ جبکہ مارچ میں رواں مالی سال کے دوران سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دوسری مرتبہ اضافہ کیا گیا۔
نور عالم خان ، مصطفیٰ نواز کھوکھر، فیصل کنڈی اور ندیم افضل چن نے بزرگ شہری کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا