Friday May 17, 2024

آپ کو ووٹ پی ٹی آئی کا امیدوار ہونے کی وجہ سے دیا، حلقے کی عوام سے معافی مانگ کر مستعفی ہوں، منحرف ایم این اے مخدوم سمیع الحسن گیلانی کو حلقے کے ووٹروں نے نوٹس دے دیا

اسلام آباد : تحریک انصاف کے منحرف ایم این اے مخدوم سمیع الحسن گیلانی کو حلقے کے ووٹروں نے نوٹس دے دیا۔نوٹس میں مخدوم سمیع الحسن گیلانی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔تحریک انصاف کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 174 سے منتخب ہونے والے مخدوم سمیع الحسن گیلانی کو ایک ووٹر کی جانب سے نوٹس بھجوایا گیا۔ نوٹس بھیجنے والے ووٹر ایڈووکیٹ ثاقب ریاض بھٹہ نے موقف اپنایا کہ 2018ء میں مخدوم سمیع الحسن گیلانی کو صرف اور صرف تحریک انصاف کے امیدوار ہونے کی وجہ سے ووٹ ڈالا تھا،

‘وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کا منصوبہ سامنے آگیا’

اگر ان کے علاوہ یہ ٹکٹ کسی اور کے پاس ہوتا تو ہم اسے ووٹ ڈالتے۔انہوں نے کہا گذشتہ روز ہمارے نمائندے کو ہمارے وزیراعظم کے خلاف سندھ ہاؤس میں ہونے والے اپوزیشن کے اجلاس میں شریک دیکھ کر شدید رنج ہوا، یہ میرے ووٹ کی نمائندگی نہیں ہے، بطور ووٹر آپ مجھے جوابدہ ہیں اور میرا ووٹ آپ کسی بھی ایسے شخص کی جھولی میں نہیں ڈال سکتے جس کے لیے میں نے آپ کو ووٹ نہیں دیا۔ نوٹس میں مطالبہ کیا گیا کہ مجھ سمیت حلقے کے تمام ووٹرز سے تحریری طور پر معافی مانگیں اور اپنی سیٹ سے استعفیٰ دے کر کسی بھی ٹکٹ پر الیکشن لڑیں اور جس مرضی جماعت میں شامل ہو جائیں۔اگر آپ نے نوٹس موصول ہونے کے بعد یہ مطالبات پورے نہ کیے تو آپ کے خلاف قانونی کارروائی کروں گا۔دوسری جانب قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 22 منحرف اراکین سامنے آئے ہیں جس پر پارٹی کی طرف سے ان اراکین کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کے معاملے پر غور کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر فواد چوہدری نے سندھ ہاؤس پہنچنے والے اپنے کزن اور پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی چوہدری فرخ الطاف کو ’بے شرم‘ کہہ دیا

مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کا دورہ کیا اور رکن قومی اسمبلی عامر محمود کیانی سے خصوصی ملاقات کی۔ملاقات کے دوران منحرف اراکین قومی اسمبلی کو اظہار وجوہ کے نوٹسز کے اجراء کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا، اظہار وجوہ کے نوٹسز کے ڈرافٹ کو حتمی شکل دیدی گئی۔نوٹسز دستور پاکستان کے آرٹیکل 63اے کے تحت جاری کئے جارہے ہیں، دستور پاکستان کا آرٹیکل 63اے اراکین اسمبلی کے فلور کراس کرنے پر کڑی قدغن عائد کرتا ہے، آئین کے تحت پارلیمانی پارٹی کے سربراہ کی جانب سے جاری پارٹی پالیسی سے انحراف کا مرتکب رکن قومی اسمبلی کو اپنی نشست سے ہاتھ دھونا ہوتے ہیں۔

FOLLOW US