لاہور : پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے قائدین میں ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی کی قیادت نے مسلم لیگ ن کو اپنے لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت دی تاہم ن لیگ نے اس کیلئے مشروط رضا مندی ظاہر کی۔ لیگی قیادت نے شرط رکھی کہ اگر لانگ مارچ کے اختتام پر دھرنا دیں گے تو ہم ساتھ ہیں تاہم پیپلز پارٹی نے دھرنا دینے سے انکار کردیا۔ ن لیگ کی جانب سے تجویز دی گئی کہ ن لیگ پنجاب میں پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کا استقبال کرسکتی ہے۔ ملاقات کے دوران مریم نواز نے اپنے موبائل پر نواز شریف سے آصف زرداری کی بات بھی کروائی۔
بین کٹنگ کی بیٹنگ پر اہلیہ کی کبھی خوشی کبھی غم کی کیفیت کی ویڈیو وائرل
ذرائع نے مزید بتایا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے سپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا بھی فیصلہ کیا۔ ن لیگ کی جانب سے پیپلز پارٹی قیادت کے سامنے پاکستان تحریک انصاف کے ان 20 اراکینِ قومی اسمبلی کے نام بھی رکھے گئے جو ن لیگ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ خیال رہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری نے لاہور میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور نائب صدور مریم نواز اور حمزہ شہباز سے ملاقات کی ہے۔ اس اہم ترین ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال اور حکومت مخالف تحریک چلانے پر بات کی گئی۔
ایک ڈالر جمع کروانے پر کتنے روپے کا انعام ملے گا ؟ اسٹیٹ بینک کی نئی اسکیم سامنے آگئی