اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی تنظیم کا اعلان کردیا گیا ‘ فواد چوہدری کو سینئرنائب صدر مقرر کردیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی منظوری سے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے مرکزی تنظیم تشکیل دی ، مرکزی تنظیم کی تشکیل کا باضابطہ نوٹی فکیشن بھی جاری کیا گیا ہے ، جس میں بتایا گیا ہے کہ مرکزی تنظیم میں فواد چوہدری ، اعظم خان سواتی ، خان محمد جمالی اور امیر بخش بھٹو کو بطور سینئر نائب صدور شامل کیا گیا ہے ۔نوٹی فکیشن سے معلوم ہوا ہے کہ عاطف خان ، حامد الحق ، نصیب اللہ مری اور نوابزادہ شریف جوگیزئی بھی پارٹی کے نائب صدور ہوں گے ، اس کے علاوہ اعجاز چوہدری ، ابراہیم خان ، آفتاب صدیقی اور ایڈوکیٹ عطاءاللہ کو بھی بطور نائب صدور مرکزی تنظیم میں شامل کیا گیا ہے ، اس کے علاوہ جنید اکبر ، سردار خادم وردک ، شیخ خرم شہزاد اور خرم شیر زمان پارٹی کی مرکزی تنظیم کے ڈپٹی سیکرٹریز جنرل ہوں گے جب کہ مولابخش سومرو ، شاہد خٹک ، زبیر نیازی اور ملک فیصل دیہوڑ جوائنٹ سیکرٹریزکی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔
ادھرپاکستان تحریک انصاف کے سابق مرکزی سیکرٹری اطلاعات احمد جواد نے پارٹی شوکاز نوٹس کے جواب میں پی ٹی آئی چئیرمین سے 30 سوالات پوچھ لیے،انہوں نے کہا کہ مجھے خیراتی کاموں میں چند دینے کا افسوس نہیں ، پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے سے پہلے اپنی پارٹی کو ریاست مدینہ کے مطابق بنا لیں،تحریک انصاف میں فری اینڈ فئیر الیکشن ہوں تو یقین ہے عمران خان ہار جائیں گے۔انہوں نے 30 نکات پر مشتمل اپنے جوابی شوکاز میں وزیراعظم اور پی ٹی آئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا محبت نامہ شو کاز نوٹس کی شکل میں ملا جس میں میری دو ٹویٹس پر وضاحت مانگی گئی ، اگر آپ نے میرے سوالوں کا جواب دے دیا تو میں بھی شوکاز کا جواب دے دوں گا ، مجھے افسوس یہ ہے کہ میں آپ کو پہچان نہیں سکا ، آپ اس ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے دھوکے کا نام ہیں ، یہ دھوکہ میرا الزام نہیں ملکہ آپ کے اپنے ماضی میں کیے گئے دعووں اور برسر اقتدار آنے کے بعد ان دعوؤں کے تضاد کا شاخسانہ ہے ، آپ نے پولیس اصلاحات لانے کا وعدہ کیا تھا،ساڑھے تین سال میں کیوں نافذ نہیں ہو سکی؟ غیر ملکی فنڈنگ کیس میں آپ نے پارٹی فنڈز ملازمین کے نام پر کیوں منگوائے؟ آپ کا بنی گالا کا گھر اور کانسٹیٹیوشن ایونیو کا فلیٹ کیسے غیر قانونی سے قانونی ہو گیا، ریاست مدینہ کے حکمران ہونے کا ثبوت دیں ، میرے سوالوں کا جواب دیں اور میرے خلاف دھمکیوں کو بند کریں ، اگر مجھے کوئی نقصان پہنچا تو اس کے ذمہ دار آپ ہوں گے۔
پی سی بی کیساتھ مزید کام نہیں کر سکتا، ثقلین مشتاق نے استعفیٰ دیدیا، وجہ سامنے آگئی