اسلام آباد : ملک میں مہنگائی کی شرح 21 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، گزشتہ سال کے مقابلے میں گھی 58 فیصد، کوکنگ آئل 53 فیصد, بجلی 47 فیصد مہنگی ہو گئی، آٹا، چینی، گوشت، دودھ، انڈے اور سبزیاں بھی مزید مہنگی ہو گئیں۔ تفصیلات کے مطابق نومبر کے مہینے میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح 11 اعشاریہ 5 فیصد تک پہنچ گئی۔ آٹا، تیل، گھی، چینی، گوشت، دودھ، انڈے، آلو اور ٹماٹر مزید مہنگے ہوگئے۔ ادارہ شماریات کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق بجلی، موٹر فیول اور دواں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا، اکتوبر میں مہنگائی کی شرح 9 اعشاریہ 3 فیصد تھی۔ملک میں مہنگائی 21 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، مئی 2021 کے بعد پہلی بار مہنگائی ڈبل فیگرز میں چلی گئی۔
نومبر 2021 میں مہنگائی 11.5 فیصد پر پہنچ گئی، اکتوبر میں مہنگائی کی شرح 9.2 فیصد تھی۔ادارہ شماریات کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق نومبر میں شہری علاقوں میں مہنگائی 12 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں 10.9 فیصد پر پہنچ گئی۔نومبر میں ماہانہ بنیاد پر ٹماٹر 131.64 فیصد مہنگے ہوئے، گھی 10.87، ککنگ آئل 9.71، سبزیاں 10.46، انڈے 10.19، گوشت 2.63 فیصد مہنگا ہوا۔اعداوشمار کے مطابق اکتوبر کے مقابلے نومبر میں تازہ دودھ 2.33، چینی 1.43 فیصد مہنگی ہوئی، ادویات کی قیمتوں میں 1.63 فیصد ، بجلی 8.32 فی صد ،کنسٹرکشن اِن پٹ آئٹمز 1.99 فیصد مہنگے ہوئے۔ نومبر میں ماہانہ بیناد پر پیاز 7.97 فیصد، چکن 4.34، دال مونگ 0.69 فیصد سستی ہوئی ۔رپورٹ کے مطابق نومبر 2020 کے مقابلے نومبر 2021 میں سالانہ بنیاد پر گھی 58.28 فیصد ، کوکنگ آئل 53.59 فیصد مہنگا ہوا، آٹا 10.26، آلو 17.66 فیصد ، بجلی چارجز 47.87 فیصد، موٹر فیول 40.81 فیصد بڑھے جبکہ نومبر 2020 کے مقابلے نومبر 2021 میں ادویات کی قیمتوں میں 11.76 فیصد اضافہ ہوا۔رپورٹ کے مطابق سالانہ بیناد پر پیاز 37.68 ،آلو 17.66 ،دال مونگ 27.03 فی صد سستی ہوئی ۔
مشیر خزانہ شوکت ترین کو بڑی خوشخبری مل گئی ،سینیٹ کا ٹکٹ جاری کردیا گیا
اومی کرون کا خطرہ، ویمن کرکٹ ٹیم زمبابوے سے واپسی کے بعد قرنطینہ میں چلی گئی