Sunday November 24, 2024

کبھی کسی کی ڈکٹیشن نہیں لی ، کسی ادارے کی بات سنی نہ ہی کسی کے دباؤ میں آیا ، چیف جسٹس پاکستان

لاہور: چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ کبھی کسی کی ڈکٹیشن نہیں لی ، فیصلے اپنے ضمیر کے مطابق کرتا ہوں ، میں نے کبھی کسی ادارے کی بات سنی اور نہ ہی کسی کے دباؤ میں آیا ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ ججزانصاف کی سربلندی کیلئےمحنت سےکام کررہےہیں، لوگوں کوغلط فہمی کاشکارنہیں ہونا چاہئے ،میں نےاپنےضمیرکےمطابق اور آئین وقانون کے تحت فیصلےکیے، یہی کردارمیرےباقی سارےججزکاہے، ایسا تاثر دینا غلط ہےکہ عدالتیں آزادنہیں۔چیف جسٹس پاکستان نےکہا کہ بتائیں کس کی ڈکٹیشن پرکوئی فیصلہ ہو ا، ادارے کے اوپر سے لوگوں کا بھروسہ مت اٹھائیں ، عدالتیں قانون اور انصاف کے مطابق کام کر رہی ہیں ، عدالت آزادی سے فیصلہ کرتی ہے ، آئین پر عمل کر رہی ہے ، کوئی ہمیں روکے آج تک کسی کی ہمت نہیں ہوئی , ماتحت عدلیہ لوگوں کو انصاف دے رہی ہے ، ایک عمومی بیان دینا کہ عدالت ٹھیک نہیں ، یہ درست فعل نہیں ۔چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ عدالت آئین و قانون کے مطابق فیصلہ دیتی ہے ، لوگوں کی اپنی رائے ہے کہ وہ کیا کہتے ہیں ، اب کااپنا نظریہ اور رائے ہے ، سب کی رائے کا احترام کیا جاتا ہے ۔ یہی عدالتی نظام اور جمہوریت کی خوبصورتی ہے ، ہمارے سامنے جس کا مقدمہ آتا ہے عدالت اس کا محاسبہ کرتی ہے ، ہمیں بتائیں کس کی ڈکتیشن پر کس کا فیصلہ ہوا؟َ

چپڑاسیوں کلرکوں کو 16 ارب کی منتقلی پر شہباز، حمزہ قابلِ احتساب ہیں۔ ایف آئی اے

’آریان خان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں‘ ممبئی ہائی کورٹ نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا

بابر اعظم پاکستان کی جانب سے ٹی 20 میچز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز بن گئے

FOLLOW US