Monday November 25, 2024

فیصلہ اللہ کی رضا کیلئے کیا ۔۔شادی کی پیشکش سے انکار پر قتل ہونے والی عاصمہ رانی کے والد نے بیٹی کے قاتل کو معا ف کردیا

کوہاٹ: شادی کی پیشکش سے انکار پر قتل ہونے والی عاصمہ رانی کے والد نے بیٹی کے قاتل کو معاف کر دیا۔تفصیلات کے مطابق عاصمہ رانی کے والد غلام دستگیر نے عاصمہ رانی کے قتل کے کیس میں سزائے موت پانے والے مجرم مجاہد اللہ آفریدی کو معاف کر دیا ہے۔کوہاٹ پولیس نے بھی فریقین کے درمیان صلح نامے کی تصدیق کر دی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ عاصمہ رانی کئے والد غلام دستگیر نے اتوار کو کوہاٹ میں ایک روایتی پشتون جرگے کے فیصلے کو قبول کرے ہوئے سزائے موت پانے والے مجرم کو معاف کر دیا ہے۔جرگہ اراکین نے الزام عائد کیا کہ مقتولہ عاصمہ رانی کے والد نے قاتلوں کے دباؤ میں آکر پیسے لے کر فیصلہ کیا تاہم عاصمہ کے والد نے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کسی کا دباؤ نہیں، فیصلہ اللہ کی رضا کے لیے کیا ہے۔

ثانیہ مرزا نے کس کواپناکوچ بنالیا۔۔۔ٹینس اسٹارنے تصاویرشیئرکردیں

عاصمہ رانی قتل کیس میں قاتل کو معاف کر کے مقتولہ کے والد کے صلح کرنے کے اعلان کے بعد نیا تنازعہ اٹھ کھڑاہوا ہے اورکیس نے نیا رخ اختیار کرتے ہوئے لکی مروت میں صلح کے طریقہ کارپر سوشل میڈیا پرپنڈوراباکس کھول دیا ہے۔مقتولہ عاصمہ رانی کے والد غلام دستگیر نے گزشتہ روزاعلان کیا ہے کہ اللہ کی رضا کی خاطر اٴْنہوں نے اپنی ڈاکٹر بیٹی عاصمہ رانی کے مبینہ قاتل مجاہدآفریدی کو معاف کرکے ان کے خاندان کے ساتھ صلح کرنے کی حامی بھرلی ہے جس کے لئے آئندہ اتوارتبلیغی مرکزکوہاٹ میں بڑا جرگہ منعقدہوگا جس میں تمام مروت قوم کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ غلام دستگیر کاکہنا تھا کہ اٴْن پر کوئی دباؤ نہیں اور نہ ہی اٴْنہوں نے کوئی رقم لی ہے۔ قاتل کے خاندان والوں نے گھر آکرصلح کرنے کے لئے منت سماجت کی اور مقتولہ کی قبر پر دنبے بھی ذبح کئے ۔غلام دستگیر نے مزید کہا کہ اٴْنہوں نے کئی سال تک کیس لڑکر مبینہ قاتل کو پھانسی کی سزا تک پہنچایا۔دوسری جانب سوشل میڈیا پر جاری مختلف بیانات کے مطابق مقتولہ کے والد کے اس مبینہ انفرادی فیصلہ پر مروت قوم نے شدید ناراضگی اور اختلافات کا اظہار کیا ہے اورکہا ہے کہ مقتولہ کے والد نے مروت قوم کی عزت داؤپر لگاکر لکی مروت کی بجائے کوہاٹ میں جرگہ کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے ۔

شلپاشیٹی کی شوہرسے علیحدگی کی خبریں۔۔۔پڑوسی ملک کی فلم نگری سے بڑی خبرآگئی

سوشل میڈیا پر جاری بیانات کے مطابق مروت قوم نے فیصلہ کیا ہے کہ مروت قوم کا کوئی بھی بندہ جرگہ میں شامل نہیں ہوگااور اگر کوئی جرگہ میں شرکت کرنے گیا تو اٴْس کاسوشل بائیکاٹ کیا جائے گا۔بعض بیانات میں یہ الزامات بھی لگائے گئے ہیں کہ مقتولہ کے والد غلام دستگیر نے 5 کروڑ روپے کی خطیر رقم اور ایک کارکے عوض اپنی مقتولہ بیٹی کے سر کا سودا کرکے مبینہ قاتل کو معاف کردیا ہے جومروت قوم کو کسی طرح بھی قبول نہیں۔ واضح رہے کہ چند روز قبل مبینہ قاتل مجاہد کے خاندان والوں نے کوہاٹ میں تبلیغی جماعت کے امیرپیر اعظم شاہ سے صلح کرنے کے لئے رجوع کرلیاجن کی ہدایت پر ملک سعدالدین آف لاچی کی قیادت میں تبلیغی جماعت کے اراکین اور دیگررہنماؤں کا جرگہ لے کر مقتولہ کے آبائی گاؤں گئے اور وہاں عاصمہ رانی کے خاندان والوں سے ملاقات کرکے صلح کرنے کی کوششوں کا آغاز کیا۔

ملک چھوڑنے کیلئے پی آئی اے کو 8 ہزار افغان شہریوں کی درخواستیں موصول ان افراد میں صحافی ، ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ملازمین ، اقوام متحدہ کے کارکن اور دیگر افراد شامل ہیں

یادرہے کہ چند سال قبل جنوری2018 میں ایوب میڈیکل کالج کی طالبہ عاصمہ رانی دختر غلام دستگیر سکنہ لکی مروت حال کوہاٹ کو مبینہ طورپر شادی کی پیشکش ٹھکرانے کے بعد مجاہد آفریدی نے کوہاٹ کی جدید رہائشی بستی کوتل ٹاؤن المعروف کے ڈی اے میں گھر کی دہلیز پر فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا اورخودبیرون ملک فرار ہوگیا تھا جسے بعدازاں مارچ 2018 میںانٹرپول کے ذریعے گرفتار کرکے واپس لایا گیا تھا۔ عدالت نے چند ماہ قبل عاصمہ رانی قتل میں مبینہ ملزم مجاہد آفریدی کو پھانسی کی سزا دینے کا حکم دیا تھا جس کے بعد مبینہ قاتل کے خاندان والوں نے مقتولہ کے خاندان والوں سے صلح کرکے مجاہد آفریدی کو معاف کرنے کے لئے تگ و دو شروع کردی تھی جس میں وہ کسی حد تک کامیاب ہوگئے ہیں۔

FOLLOW US