اسلام آباد: وفاقی حکومت نے منی بجٹ میں موبائل فون پر فکسڈ ٹیکس ختم کرکے 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا ہے، 30 سے 200 مالیت کے موبائل فون پر ٹیکس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، 200 سے 501 ڈالر سے زائدمالیت کے موبائل فونز پر17 فیصد سیلز ٹیکس عائد، 1300ڈالر کے موبائل فون پر 9270 کی بجائے 42 ہزار سیلز ٹیکس ہوگا۔ جیونیوز کے مطابق فنانس ترمیمی بل میں موبائل فون پر فکسڈ ٹیکس ختم کرکے 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا، تاہم 30 سے 200 مالیت کے موبائل فون پر ٹیکس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ 200 سے 350 ڈالرمالیت کے موبائل فون پر1750 روپے فکسڈ ٹیکس کی بجائے 17فیصد سیلزٹیکس عائد کردیا گیا ہے۔ 351 سے 500 ڈالرتک مالیت کے موبائل فون پر بھی 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہوگا، پہلے 351 سے 500 ڈالر تک کی مالیت کے موبائل فون پر 5400 ٹیکس فکس تھا۔
بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کے بعد مولانا فضل الرحمان نے بڑا دعویٰ کردیا
اسی طرح 501 ڈالر یا زائد مالیت کے موبائل فون پرفکسڈ ٹیکس 9270 روپے تھا، لیکن اب 1300 ڈالر کے موبائل فون پر 9270 کی بجائے 42 ہزار سیلز ٹیکس ہوگا۔ واضح رہے پچھلے سال 30 دسمبر2021ء کو وزیرخزانہ شوکت ترین نے قومی اسمبلی میں فنانس ترمیمی بل پیش کیا۔ منی بجٹ میں زیروریٹڈ انڈسٹری کی 6 آئٹمز، بیکری آئٹمز، برانڈڈ فوڈ آئٹمز، امپورٹڈ دودھ، سائیکلوں پرٹیکس چھوٹ واپس لینے کی تجویز دی گئی ہے، امپورٹڈ موبائل فونز پر17 فیصد اضافی ٹیکس ،غیرملکی ٹی وی سیریلز پر ایڈوانس ٹیکس اور 1000سی سی سے زائد گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز بھی دی گئی تھی۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ 17 فیصد سیلز ٹیکس کے بیشتر حصے میں 12 فیصد ریفنڈ کرنے کی تجویز ہے۔ دوسرے ٹیکسوں میں ایڈجسٹ کرنے کی بھی تجویز ہے، 71 ارب کے ایسے ٹیکسز ہیں جو صرف درآمدی اشیاء پر ہوں گے ریفنڈ نہیں ہوں گے۔
کوئٹہ ویڈیو سکینڈل کی اصل کہانی سامنے آ گئی، فرانزک رپورٹ نے سب راز کھول دیے
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی 22 مہینوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی