Sunday May 19, 2024

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی 22 مہینوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

اسلام آباد : پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی کی شرح22 مہینوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، پچھلے سال مہنگائی میں تسلسل کے ساتھ اضافہ ہوا، موٹرفیول 39.68 فیصد، بجلی 59.3 ، کوکنگ آئل59.3، گھی 56.3، گندم 14.6 اور چینی 13.28 فیصد مہنگی ہوئی۔ وفاقی ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق پچھلے سال مہنگائی کی شرح میں ایک تسلسل کے ساتھ اضافہ ہوتا رہا، مہنگائی بڑھنے کی بڑی وجہ پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ تھا۔ پچھلے سال دسمبر میں مہنگائی 0.02 فیصد کمی آئی جس کے بعد 12.28 فیصد پر رہی۔ اسی طرح نومبر میں مہنگائی 11.55 فیصد جبکہ سال2020 کے چھ ماہ کے دوران مہنگائی کی شرح 8.63 فیصد رہی، دسمبر2020 میں افراط زر کی شرح 8 فیصد رہی تھی۔ ادارہ شماریات کے دسمبر میں مہنگائی کے اعدادوشمار کے مطابق دسمبر میں مہنگائی کی شرح12.28 فیصد تک بڑھی۔ جولائی تا دسمبر کے دوران مہنگائی کی شرح9.81 ریکار ڈ کی گئی ، ایک ماہ میں دال مسور 8.64، دال ماش 6.58 خوردنی تیل6 فیصد مہنگا ہوا، دال چنا 5.27، پھل 4.81، چنے 4.71 اور دودھ 2.83 فیصد مہنگا ہوا۔

لیگی رہنما بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

رپورٹ کے مطابق ایک ماہ میں ٹماٹر 49.74، سبزیاں 25.73، آلو 19.76 فیصد سستے ہوئے ، چکن 18.34، پیاز 17.8، چینی 9.22 اور انڈے 3 فیصد سستے ہوئے ،ایک سال میں مسٹرڈ آئل 60.77 اور خوردنی تیل 59.33 فیصد مہنگے ہوئے، ویجی ٹیبل گھی 56.33، دال مسور 33.56، پھل30 فیصد مہنگے ہوئے ، بجلی کی قیمت 59.38 اور موٹرفیول 39.68 فیصد مہنگے ہوئے ،گوشت 20.4، چنی20.13، آٹا19.12 اور گندم 14.63 فیصد مہنگے ہوئے۔ دودھ 14.46، گڑ 14.13اور چینی 13.28 فیصد مہنگے ہوئے ،ٹماٹر 28.90، پیاز 27.73 اور دال مونگ 24.59 فیصد سستے ہوئے ،آلو 23.96، چکن 14.34، انڈے 8.19، مسالحہ جات 2.63فیصد سستے ہوئے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ، بلاول بھٹو نے وزیراعظم کو بھولا وعدہ یاد کراتے ہوئے بڑا مطالبہ کردیا

لیگی رہنماء پر قاتلانہ حملے کے بعد پولیس نے مخبروں کا جال بچھا دیا، حملہ آور دراصل کون تھے؟ تہلکہ خیز دعویٰ

FOLLOW US