اسلام آباد: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)نے کرپٹوکرنسی کی خریدوفروخت کرنے پر ایک ہزار 64افراد کے بینک اکاﺅنٹس اور کریڈٹ کارڈزمنجمد کر دیئے۔ ویب سائٹ ’پرو پاکستانی‘ کے مطابق ان افراد کے بینک اکاﺅنٹس منجمد کرنے کی درخواست ایک ماہ قبل سائبر کرائم رپورٹنگ سنٹر کی طرف سے کی گئی تھی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ان بینک اکاﺅنٹس کے متعلق باقاعدہ انکوائری رجسٹرڈ کی گئی اور تحقیقات میں علم ہوا کہ یہ لوگ اب تک مجموعی طور پر 5کروڑ 10لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 2ہزار 923ٹرانزیکشنز کر چکے ہیں۔ یہ ٹرانزیکشنز بینانس(Binance)، کوائن بیس (Coinbase) اور کوائن ماما(Coinmama)سمیت کئی آن لائن ایکسچینجزکے ذریعے کی گئیں۔
شیخ رشید اور میرا رشتہ 6 سال پُرانا ہے، ہاں میں عمران خان کو ابھی بھی چاہتی ہوں
واضح رہے کہ پاکستان میں تاحال کرپٹو کرنسیوں جیسے ورچوئل اثاثہ جات خریدنا سٹیٹ بینک آف پاکستان کی بینکنگ پالیسی اینڈ ریگولیشن ڈیپارٹمنٹ (بی پی آر ڈی)کے سرکلر نمبر 3کے تحت غیرقانونی ہے۔لہٰذا جو پاکستانی شہری اپنے بینک اکاﺅنٹس یا کارڈز کے ذریعے کرپٹو کرنسی کی خریدوفروخت کرے گا ان کے اکاﺅنٹس غیرمعینہ مدد تک کے لیے منجمد یا معطل کیے جا سکتے ہیں۔ حیران کن طور پر جولائی 2021ءتک کے ڈیٹا کے مطابق اس پابندی کے باوجود کرپٹو کرنسی کی مقبولیت اور خریدوفروخت کے حوالے سے پاکستان دنیا کے پہلے 15ممالک میں شامل ہے۔چینلائززنامی ایک کمپنی کے مطابق گزشتہ سال پاکستان نے کرپٹو کیش کی صورت میں ڈیڑھ ارب ڈالر سے زائد وصول کیے۔
نواز شریف کو لندن سے نکالے جانے سے متعلق کوئی خوف نہیں ہے
ہم معاشی طورپر تھوڑا سا سنبھلتے ہیں تو ڈالر اوپر ہو جاتا ہے ، وزیر اعظم