اسلام آباد : تحریک انصاف میں شدت پسندی انتہا کو پہنچ گئی۔عمران خان کے ایٹمی پروگرام سے متعلق متنازعہ بیان کے بعدتحریک انصاف کے رہنما نے خود کش حملے کی دھمکی دیدی۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی عطا اللہ ایڈووکیٹ نے عمران خان کو کچھ ہونے اور نقصان پہنچنے کی صورت میں خود کش حملہ کرنے کی دھمکی دیدی۔رکن قومی اسمبلی عطا اللہ ایڈووکیٹ کی جانب سے جاری ویڈیو بیان میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے بال کو بھی نقصان ہوا تو ملک چلانے والے سن لیں آپ رہیں گے نا آپ کے بچے۔
مبینہ آڈیوز سامنے آنے کے بعد ملک ریاض کا موقف بھی آگیا، قانونی کارروائی کا عندیہ دیدیا
عطا اللہ ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ اگر عمران خان کو کچھ ہوا تو میں خودکش حملہ کروں گا، اس طرح اور بھی ہزاروں خودکش حملہ آور تیار ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر حکومت نے عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی پورے پاکستان سے سخت ردعمل آئے گا۔اس سے قبل عمران خان بھی کہہ چکے ہیں اسٹیبلشمنٹ نے درست فیصلے نہ کئے تو ملک تین ٹکڑے ہوگا، فوج تبا ہ ہو گی اور ایٹمی پروگرام ختم ہو جائیگا۔کیا عوامی نمائندوں کو ایسے الفاظ کا استعمال کرنا درست ہے؟رکن اسمبلی اپنے حلقے کی عوام کی نمائندگی کرتا ہے ۔ کیا ایسی شدت پسند سوچ کے حامل شخص کو عوام اپنا نمائندہ بنانا چاہے گی جو محض ایک مفروضے کو بنیاد بنا کر خودکش حملے کی دھمکی دیتا ہو؟۔ہمیں اپنے رویوں میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔