بالی وڈ کی سابق اداکارہ زائرہ وسیم نے حال ہی میں بھارت میں ہونے والے حجاب تنازع پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ زائرہ وسیم نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر تحریری پیغام جاری کیا اور کہا کہ اسلام میں حجاب پہنا یا نہ پہننا اپنے ذاتی انتخاب پر مبنی نہیں ہے بلکہ یہ ایک فرض ہے، جب ایک عورت حجاب کرتی ہے تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے رب کے احکامات بجا لارہی ہے اور اس نے خود کو اللہ کے سپرد کیا ہے۔
‘ کورونا جیسی ایک اور وبا جلد دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے، بل گیٹس نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
سابقہ اداکارہ نے اپنی مثال دیتے ہوئے کہا کہ میں بحیثیت ایک عورت کے جو شکرگزاری اور عاجزی کے ساتھ حجاب پہنتی ہوں، اس پورے نظام کی مخالفت کرتی ہوں جہاں خواتین کو صرف ایک مذہبی وابستگی کی وجہ سے حجاب کی وجہ سے ہراساں اور اسے پہننے سے روکا جا رہا ہے۔ زائرہ نے اپنے پیغام میں لکھا کہ مسلم خواتین کے خلاف تعصب کو فروغ دینا اور ایسا نظام قائم کرنا جہاں انہیں تعلیم اور حجاب میں سے ایک کو منتخب کرنا اور دوسرے سے دستبردار ہونا ہو، سراسر ناانصافی ہے۔
“ہار جیت ہمارے نہیں اللہ کے ہاتھ میں ہے ، ہم تو کوشش کرسکتے ہیں” محمد رضوان کا میچ جیتنے کے بعد بیان
انہوں نے ہندو انتہا پسندوں کے لیے کہا کہ آپ مسلم خواتین کو ایک بہت ہی محدود انتخاب کرنے پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو کہ آپ کے ایجنڈے کو فروغ دیتا ہے اور جب وہ آپ کے بنائے گئے اصولوں کی پابند ہو جاتی ہیں تو آپ ان ہی پر تنقید کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ سابقہ اداکارہ زائرہ وسیم نے 2015 میں سپر ہٹ فلم دنگل سے کیرئیر کا آغاز کیا تھا لیکن بعدازاں انہوں نے 2019 میں مذہب کی خاطر فلمی دنیا کو خیرباد کہہ دیا تھا۔
کشیدگی کے ا ثرات: یوکرینی صحافی کا روس کے حامی سیاستدان پرلائیو ٹی وی شو میں حملہ