Friday November 22, 2024

ہائیکورٹ نے فیصل واؤڈا کی تاحیات نااہلی کیخلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردی

اسلام آباد : ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر فیصل واؤڈا کی تاحیات نااہلی کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں گزشتہ روز فیصل واوڈا نے الیکشن کمیشن کی جانب سے تاحیات نااہلی کو چیلنج کیا ، بدھ کو ان کی درخواست پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللّٰہ نے سماعت کی ۔ درخواست کی سماعت کے آغاز پر فیصل واوڈا کے وکیل وسیم سجاد نے اپنے دلائل میں بتایا کہ الیکشن کمیشن نے میرے موکل کو جھوٹے بیان حلفی کی بنیاد پر نااہل قرار دیا ہے اور انہیں تمام تنخواہیں، مراعات دو ماہ میں واپس کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔فیصل واوڈا نے جون 2018 ء میں کاغذات نامزدگی کیلئے بیان حلفی جمع کرایا تھا، پھر 3 مارچ کو بطور رکن قومی اسمبلی استعفیٰ دے دیا تھا،اب فیصل واوڈا بطور رکن اسمبلی مستعفی ہوچکے اور الیکشن کمیشن نے بطور سینیٹر بھی نااہل قرار دے دیا۔

شاداب خان کی عدم موجودگی میں اسلام آباد یونائیٹڈ کا کپتان کون ہوگا؟ آپ بھی جانیے

وسیم سجاد ایڈووکیٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کورٹ آف لاء نہیں، اس کے پاس اختیار نہیں تھا کہ نااہل قرار دیتا،الیکشن کمیشن آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کا فیصلہ نہیں سنا سکتا۔چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نے اپنے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ کا آرڈر تھا کہ بیان حلفی غلط نکلا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے، کیا کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے قبل شہریت چھوڑی تھی یا نہیں وکیل فیصل واوڈا نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں جھوٹے بیان حلفی کیلئے توہین عدالت کا لفظ نہیں لکھا گیا، چیف جسٹس نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ قانون ہے جس میں کئی قانون سازوں کو نااہل بھی کیا گیا، اس کیس کو چھوڑ کر سمجھا دیں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کیسے ہوگا جسٹس اطہر من اللّٰہ نے استفسار کیاکہ کیا فیصل واوڈا نے امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ کہیں جمع کرایا ایڈووکیٹ وسیم سجاد بولے پٹیشنر نے کہیں بھی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ پیش نہیں کیا۔

مفتی عزیزالرحمان کیس۔ متاثرہ طالب علم عدالت پیش۔بڑا انکشاف کر دیا

ایڈووکیٹ وسیم سجاد نے جواب دیاکہ جھوٹا بیان حلفی آئے تو انکوائری کے بعد کورٹ آف لاء کو کارروائی کا اختیار ہے۔اس پر ہائیکورٹ نے کہاکہ وہ اپنی نیک نیتی ثابت کرتے اور سرٹیفکیٹ پیش کرتے، عدالتی فیصلے کے بعد ذمہ داری پٹیشنر پر تھی کہ شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ پیش کرتا۔جسٹس اطہر من اللّٰہ نے استفسار کیاکہ اگر الیکشن کمیشن اس نتیجے پر پہنچا کہ بیان حلفی جھوٹا ہے تو کیا کرتا، صرف یہ بتائیں فیصل واوڈا کیسے صاف نیتی ثابت کرتے ہیں وسیم سجاد ایڈووکیٹ نے کہاکہ الیکشن کمیشن بیان حلفی کی انکوائری کرسکتا ہے، دیکھنا ہوگا اس کے بعد کیا پراسیس ہی ،جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہاکہ کیا الیکشن کمیشن انکوائری کرکے کیس سپریم کورٹ کو بھجوائے۔ ایڈووکیٹ وسیم سجاد نے کہاکہ یہ بات شہادت سے ثابت ہوسکتی ہے کہ جان بوجھ کر جھوٹا بیان حلفی جمع کرایا گیا، جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیئے کہ اب آپ پٹیشن آئینی عدالت لائے ہیں تو یہ کورٹ نااہلی کا فیصلہ سنا دی چیف جسٹس نے وکیل سے سوال کیا کہ یہ بتادیں سپریم کورٹ میں کوئی جھوٹا بیان حلفی جمع کرائے تو اس کے کیا نتائج ہوسکتے ہیں ،وسیم سجاد نے جواب دیاکہ بیان حلفی چھوٹا ثابت ہو تو اس کے خلاف کیس چلایا جا سکتا ہے۔

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد شبلی فراز نے عوام کو انوکھا مشور ہ دیدیا

وسیم سجاد ایڈووکیٹ نے کہا کہ فیصل واوڈا کا بیان حلفی جھوٹا بھی ثابت ہو تو وہ صرف بطور رکن قومی اسمبلی نااہل ہوسکتے تھے،وہ بطور رکن اسمبلی مستعفی ہوچکے، تاحیات نااہلی کا فیصلہ نہیں ہو سکتا، کیونکہ جس الیکشن کیلئے بیان حلفی جمع کرایا گیا صرف اسی نشست کیلئے نااہل ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں دیکھنا ہے کیا الیکشن کمیشن ازخود کسی کو نااہل قرار دے سکتا ہے یا نہیں ،اگر بیان حلفی کورٹ آف لاء کے سامنے جھوٹا ثابت ہو تو نااہل قرار دیا جاسکتا ہے،تاحیات نااہلی سیاست میں سزائے موت کی طرح ہے۔ جسٹس اطہر من اللّٰہ نے پوچھا کہ کیا پٹیشنر کل تک اس عدالت میں امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ پیش کرسکتے ہیں ۔ دلائل سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا ۔بعد ازاں چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست پرفیصلہ سنایا اور تاحیات نااہلی کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردی۔فیصلے میں کہا گیا کہ طویل عرصہ تک الیکشن کمیشن اور کورٹ کے سامنے فیصل واوڈا تاخیر کرتے رہے، فیصل واوڈا نے شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ جمع کرانے سے بھی انکار کیا۔یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی میں جھوٹا بیان حلفی جمع کروانے پرتاجیات نااہل قراردیا۔

کراچی کنگز نے پی ایس ایل میں ایک اور ریکارڈ بنادیا

FOLLOW US