لاہور : پٹرول کی قیمت 200 سے 225 روپے فی لیٹر تک پہنچ جانے کا خدشہ۔ تفصیلات کے مطابق یوکرین کشیدگی کے باعث عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق ایشیائی منڈیوں میں دوران ٹریڈنگ برینٹ خام تیل کی قیمت 96 ڈالر اور ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت 95 ڈالر فی بیرل کے قریب پہنچ گئی۔ انگریزی اخبار ایکسپریس ٹریبون کی رپورٹ کے مطابق روس اور یوکرین کشیدگی کے باعث عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 7 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ جانے کے بعد ماہرین نے فی بیرل تیل کی قیمت 125 ڈالر کی ہوشربا سطح تک پہنچ جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ کیے جانے کی صورت میں عالمی معیشت بحران کا شکار ہو جائے گی۔
جنوبی افریقہ کے کھلاڑی نے پی ایس ایل کو دنیا کی بہترین لیگ قرار دے دیا
یوکرین پر روس کے حملے کی صورت میں تیل کی عالمی مارکیٹ بے قابو ہو سکتی ہے اور خام تیل کی فی بیرل قیمت 125 ڈالر تک بھی جا سکتی ہے، ایسے میں 2008 کے عالمی معاشی بحران جیسی صورتحال پیدا ہو جانے کا خدشہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں بے قابو ہوئیں تو پاکستان میں بھی پٹرول کی قیمت 200 سے 225 روپے کی ہوشربا سطح تک پہنچ سکتی ہے، جس کے نتیجے میں ملک میں مہنگائی کا خوفناک طوفان آئے گا۔ دوسری جانب ملک میں کل بروز منگل کو پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پیٹرولیم ڈویژن کو بھجوا دی ہے۔ اوگرا نے پیٹرول ساڑھے8روپے فی لیٹر اور ڈیزل ساڑھے 5 روپے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز دی ہے ۔ ذرائع کے مطابق اوگرا نے اضافے کی ورکنگ موجودہ لیوی کی بنیاد پر کی ہے ۔ ذرائع کے مطابق اگر وفاقی حکومت نے لیوی بڑھائی تو اضافہ اس سے زیادہ بنے گا ۔ ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات پر لیوی میں مزید کمی کے امکانات کم ہیں، قیمتوں سے متعلق فیصلہ وزیر اعظم کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان کی جہانگیرترین سے خفیہ ملاقات، تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے کی دعوت
شاید میں زندہ نہ رہوں، لیکن ایک دن باحجاب لڑکی بھارت کی وزیراعظم بنے گی، اسدالدین اویسی