لاہور: 17 فیصد ٹیکس کے نفاذ سے موبائل فونز مہنگے ہوگئے، مختلف موبائل فونز کی قیمتوں میں 20 ہزار سے 50 ہزار روپے سے زائد کا اضافہ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق منی بجٹ میں درآمدی ڈیوٹی کے ساتھ موبائل فون کی درآمد پر 17 فیصد ٹیکس کے نفاذ سے موبائل فونز کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق 200 ڈالر مالیت کے فون پر 20 ہزار سے زائد ٹیکس عائد ہوگیا جسکے بعد 35 ہزار کے فون کی قیمت 55 ہزار سے بڑھ گئی جبکہ 35 ہزار کے فون پر 14ہزار 661 ٹیکس جبکہ 6 ہزار 18روپے سیلز ٹیکس کا اضافہ ہوگیا۔
وزیراعظم کی صنعتکاروں اور تاجروں سے ملاقات، کم سے کم ماہانہ اجرت بڑھانے پر اتفاق
مزید برآں 61 ہزار روپے کے موبائل فون پر 25 ہزار سے زائد ٹیکس لگ گیا فون کی قیمت 87 ہزار سے زائد ہوگئی۔ پی ٹی اے دستاویز کے مطابق 500ڈالر کے فون پر 38 ہزار روپے سے زائد ٹیکس عائد ہوگیاہے ،جنرل سیلز ٹیکس 15ہزار 45 جبکہ 23 ہزار 420روپے رجسٹریشن فکسڈ ٹیکس عائد کردیا گیا ہے۔ موبائل کی قیمت 88 ہزار روپے سے بڑھ کر ایک لاکھ 26 ہزار سے بڑھ گئی، 97 ہزار روپے مالیت کے فون کی قیمت ٹیکسز کے بعد ڈیڑھ لاکھ سے بڑھ گئی۔ موبائل فون جتنا مہنگا ہوگا رجسٹریشن فکسڈ ٹیکس اور سیلز ٹیکس بڑھنے سے لاگت مزید بڑھے گی۔ دوسری جانب اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جاری مالی سال کی پہلی ششماہی میں موبائل فونز کی درآمد پر925.87 ملین ڈالرکازرمبادلہ صرف ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 8.98 فیصد کم ہے،گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملک میں موبائل فونز کی درآمد پر1.009 ارب ڈالرزرمبادلہ صرف ہواتھا۔
دسمبر2021 میں موبائل فونز کی درآمد پر171.87 ملین ڈالرزرمبادلہ صرف ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 7.26 فیصدکم ہے، دسمبر2020 میں موبائل فونز کی درآمد پر183.76 ملین ڈالرزرمبادلہ صرف ہواتھا۔ مالی سال 2021 میں موبائل فونز کی درآمدات کا حجم 1.977 رب ڈالر رہا جبکہ 2020 میں 1.099 ارب ڈالرریکارڈ کیا گیا تھا۔
طوفانی ہواؤں کے باعث برٹش ائیرویز کی پرواز حادثے سے بچ گئی، لینڈنگ کی ویڈیو وائرل
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز کا شیڈول تبدیل ہونے کا امکان؟ شائقین کیلئے بُری خبرآگئی