پشاور: وزیردفاع پرویز خٹک نے سیالکوٹ واقعہ کی انوکھی منطق پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوانوں کو جوش آ ہی جاتا ہے ،بچوں میں ایسا ہوتا ہے ، لڑائیاں بھی ہوتی ہیں ،قتل بھی ہو جاتے ہیں ،ہم جب جوان ہوتے تھے تو پاگل ہوتے تھے ،اس واقعہ کو کسی جماعت سے نہ جوڑا جائے ۔ نجی ٹی وی چینل’آج نیوز‘ کے مطابق پشاور میں ایک تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خان خٹک کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ واقعہ کو تحریک لبیک کے ساتھ جوڑنا غلط ہے ،وجوہات آپ کو بھی پتا ہے ،بچے ہیں ،بڑے ہوتے ہیں ،اسلامی دین ہے ،ان میں سوچ زیادہ ہے اور وہ جوش میں آ جاتے ہیں اور جذبے میں کام کر لیتے ہیں ،اس کا یہ مطلب نہیں کہ یہ کیا اور یہ ہو گیا ؟ہر ایک کی اپنی سوچ ہے،سیالکوٹ میں لڑکے اکٹھےہوئے ،اُنہوں نے اسلام کا نعرہ لگایا کہ اسلام کے خلاف کام ہو رہا ہے ،وہ جذبے میں آ گئے اور اچانک یہ کام ہو گیا ،اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ سب کچھ بگڑ گیا ،براہ مہربانی آپ زرا لوگوں کو بھی سمجھائیں کہ نوجوان ہیں جذبے میں آ گئے تھے۔
’سیالکوٹ واقعے کے ملزمان کو پھانسی پر لٹکائیں گے ‘ شہباز گل کا بڑا دعو یٰ سامنے آگیا
انہوں نے کہا کہ دین کے معاملے میں ، میں بھی جذبے میں آؤں گا ،غلط کام بھی کرسکتا ہوں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ پاکستان تباہی کی طرف جا رہا ہے،ہم جب جوان ہوتے تھے تو پاگل ہوتے تھے اور کچھ بھی کرنے کے لئے تیار ہوتے تھے ۔ پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ملک میں کوئی اِن ہاؤس تبدیلی نہیں آ رہی ہے، میں وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں ،کوئی جرات نہیں کرسکتا کہ اسمبلی میں ہماری حکومت کو گرائے۔وزیر دفاع نے کہا کہ سپلائی اور ڈیمانڈ برابر ہو جائے تو مہنگائی کی صورتحال بہتر ہوگی، کیا عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے پاس جانا ہمارا قصور ہے؟سابقہ حکمرانوں نے پاکستان کو قرض دار بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کون ہوتی ہے مجھے نوشہرہ آنے سے روکنے والی، میں نے نہ کوئی جلسہ کیا ہے نہ انتخابی مہم چلائی، اپوزیشن سے کہتا ہوں مقابلہ کریں۔پرویز خٹک نے کہا کہ ہائی رائز بلڈنگ کے لیے منصوبہ بندی کر رہے ہیں تاہم معلوم نہیں ہائی رائز بلڈنگز بنانے پر پابندی کیوں تھی؟ ہمارے صوبے کو ہائی رائز بلڈنگز بنانے کی ضرورت ہے۔
سیالکوٹ واقعہ پر وزیر دفاع پرویز خٹک کی نرالی منطق۔۔۔
"نوجوانوں کو جوش آہی جاتا ہے۔۔۔" وزیر دفاع پرویز خٹک#AajNews #Sialkot #PriyanthaKumara pic.twitter.com/4dR3yCdNQS— Aaj TV Urdu (@Aaj_Urdu) December 5, 2021