کراچی: پی ڈی ایم کے صدر اور جے یوآئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ادارے اپنی غلطیوں کی قوم سے معافی مانگیں تاکہ ہم ایک قوم بن سکیں،پاکستان تنہائی کی طرف جا رہا ہے، پاکستان میں جلدعوام کی حقیقی نمائندہ حکومت آئے گی،پی ڈی ایم کا سفر جاری ہے اسلام آباد تک جائیں گے۔انہوں نے کراچی میں احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کے ہاتھوں عام آدمی کی یہ حالت ہوچکی ہے کہ اسلام آباد کے پارلیمنٹ لارجز کے سامنے لوگوں نے اپنے بچے برائے فروخت کے بورڈ لگا رکھے ہیں ان سے اپنے بچوں کی بھوک نہیں دیکھی جاتی، اس صوبے میں ایک پولیس اہلکار اپنے بچے کو بیچنے کیلئے اپنے افسر کے سامنے درخواست دے رہا ہے، مان بچوں کو مارنے کے بعد خودکشی کررہے ہیں۔
ہم نے پہلے دن ہی کہا تھا یہ حکومت چوری کے ووٹ سے آئی ہے، یہ حکومت ناجائز، نالائق اور نااہل ہے۔ ہم نے اگر وطن کو موجودہ بحران سے نہ نکالا اور ناجائز ناپاک حکمرانوں کو بحیرہ عرب میں غرق نہ کیا تو پاکستان کی سلامتی کا سوال پیدا ہوگا۔آپ دنیا کی تاریخ پڑھ لیں جہاں اقتصادی بحران آئے وہاں انقلاب اور بغاوتوں نے جنم لیا ہے، ملک تب مضبوط ہوتے ہیں جب معیشت مستحکم ہوتی ہے، ہم بھیک مانگ کر دن گزار رہے ہیں، کبھی سعودی عرب، کبھی چین سے بھیک مانگ رہے ہیں، جو حکمران قوم کی رسوائی کا سبب بنتے ہیں ان کو عوام پر حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں۔ نوجوان، استاد، وکیل، ڈاکٹر، عام آدمی سب لوگ مایوس ہیں آج پاکستان کی سیاسی قیادت نے کردار ادا نہ کیا تو قوم سیاسی قیادت سے بھی مایوس ہوجائے گی۔ پی ڈی ایم عوام کا ساتھ دے گی۔پاکستان تنہائی کی طرف جا رہا ہے، ہم اداروں کو بھی کہنا چاہتے ہیں کہ ادارے حقائق کو سمجھیں ، اپنے کردار کا دوبارہ مطالعہ کریں، ماضی میں جو غلطیاں ہوئیں ان پر نظر ڈالیں، گریبان میں جھانکیں، کیے پر شرمندگی کا اظہار کریں، قوم سے معافی مانگیں تب جاکر ہم ایک قوم بن سکیں گے۔ پی ڈی ایم ملک کی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہے، انشاء اللہ پاکستان میں عوام کی حقیقی نمائندہ حکومت آئے گی، عوامی حکومت عوام کے مسائل کو سمجھے گی۔اس حکومت کو پتا ہی نہیں ملک کیسے چلا یا جاتا ہے، پی ڈی ایم کا سفر جاری رہے گا، یہ سفر 17نومبر کوکوئٹہ ، 20پشاور اور پھر لاہور سے اسلام آباد تک جائیں گے۔
کیا واقعی حسن علی کی بیوی اور بیٹی کو دھمکیاں دی گئی ہیں؟ سامعہ خان نے حقیقت واضح کردی
ڈیم فنڈ کی رقم کہاں گئی؟ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار خود میدان میں آگئے، صورتحال واضح کردی