لاہور: لاہور میں خاتون کے ساتھ دست درازی کیس میں نیا موڑ آ گیا۔متاثرہ خاتون عائشہ اکرام نے شناخت پریڈ کے دوران ایک ملزم کو قصور وار قرار دے دیا۔عائشہ اکرام نے ملزم کے حق میں بیان دے دیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور کی مقامی عدالت نے ٹک ٹاکر عائشہ اکرم سے بدسلوکی کے مقدمے میں گرفتار ملزم افتخار احمد کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ ایڈیشنل سیشن جج اخلاق احمد نے درخواست پر سماعت کی۔سماعت کے دوران عائشہ اکرام بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئیں اور بیان دیا کہ ملزم افتخار احمد کو شک کی بنیاد پر گرفتار کرایا۔واقعے کی ویڈیو بار بار دیکھی جس میں ملزم کا کوئی کردار ادا نہیں نظر آیا۔اس بات پر مطمئن ہوں کہ واقعے سے ملزم کا کوئی تعلق نہیں۔
شدید سردی اور ۔بارشیں کب تک ہوں گی ۔ محکمہ موسمیات نے پاکستانیوں کو بری خبر سنا دی
ملزم کو رہا کر دیا جائے مجھے کوئی اعتراض نہیں۔ عدالت نے عائشہ اکرم کے بیان پر ملزم کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ملزم افتخار احمد کو ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکوں کے عوض پر ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔خیال رہے کہ مینار پاکستان بدسلوکی واقعے کی کردار ٹک ٹاکر عائشہ اکرام نے اپنے ہی ساتھی ریمبوپر بلیک میلنگ کا الزام عائد کیا تھا۔تاہم وہ اپنے ساتھی ریمبو کے خلاف ایف آئی اے کو بلیک میلنگ کے ٹھوس شواہد پیش نہ کرسکی۔ مینار پاکستان جنسی ہراسانی واقعے کی کردار ٹک ٹاکر عائشہ اکرام نے ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل میں اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا۔ جس میں عائشہ اکرام نے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ ہونے والی ویڈیوز کا ذمہ دار ریمبو کو قرار دیا تھا، اس نے اپنے بیان میں کہا کہ ریمبو نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر مجھے بلیک میل کیا۔ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ سائبر کرائم سرکل نے ٹک ٹاکر کے بیان کی روشنی میں تحقیقات کا آغاز کیا تاہم عائشہ اکرام کی جانب سے ایف آئی اے کو بلیک میلنگ کے کوئی ٹھوس شواہد پیش نہیں کیے گئے۔
ڈالر کی مسلسل بلند پرواز کے باعث گاڑیوں کی قیمت میں 2 سے 5 لاکھ روپے فی گاڑی اضافہ کردیا ہے