لاہور : 95 فیصد پاکستانیوں نے پنجاب میں پہلی سے 12ویں جماعت تک قرآن پاک کی تعلیم لازمی قرار دینے کا فیصلہ درست قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق گیلپ پاکستان نے پنجاب حکومت کی جانب سے پہلی سے 12 ویں جماعت تک قرآن پاک کی تعلیم لازمی قرار دینے کے فیصلے سے متعلق ایک سروے کیا جس میں ملک بھر سے 1400 سے زائد افراد شریک ہوئے۔ سروے کے مطابق دیہی اور شہری حلقوں میں پنجاب حکومت کے فیصلے کی بھرپور حمایت کی گئی، دیہی علاقوں میں 96 فیصد جبکہ شہری علاقوں کے 95 فیصد عوام پنجاب حکومت کے فیصلے کے حامی نظر آئے۔ یاد رہے کہ گذشتہ برس دسمبر میں پنجاب بھر میں جامعات (یونیورسٹیز) کے بعد تمام سرکاری و نجی اسکولوں میں بھی قرآن مجید کی تعلیم لازمی قرار دے دی گئی تھی۔ جس کے بعد اسکولوں میں قرآن پاک کی لازمی تعلیم کے معاملے پر پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نے چھٹی سے بارہویں جماعت تک نصاب رواں برس جولائی میں جاری کر دیا۔
اس نصاب کے تحت پہلی سے پانچویں جماعت تک بچوں کو قرآن مجید کی تلاوت کروائی جائے گی، چھٹی سے آٹھویں جماعت کے بچوں کو ترجمہ کے ساتھ آیات پڑھائی جائیں گی، اساتذہ ہفتہ میں 3 روز پرائمری سکول کے بچوں کو ناظرہ قرآن پڑھائیں گے۔ نہم سے بارہویں جماعت کے بچوں کی ہفتے میں 4 کلاسز ہوں گی۔ ناظرہ قرآن کے ضروری مضامین کے علاوہ 50 نمبر ہوں گے، نہم سے بارہویں جماعت کے بچوں کو بھی ناظرہ قرآن ترجمہ کے ساتھ پڑھایا جائے گا۔صوبہ پنجاب میں حکومت نے سکولوں، کالجوں اور مدارس میں قرآن کو ایک علیحدہ لازمی مضمون کے طور پر پڑھانے کے حوالے سے تعلیمی اداروں کو ہدایات جاری کیں۔ پی سی ٹی بی نے صوبہ بھر کے تمام سکولوں کو رواں تعلیمی سال یعنی 22-2021ء سے ہی ناظرہ قرآن پڑھانے کی تاکید کی ہے۔
وزیر اطلاعات فواد چوہدر ی کی نااہلی سے متعلق درخواست پیر کو سماعت کیلئے مقرر