اسلام آباد: پاک سوزوکی کی موٹر کمپنی نے ملک بھر میں اپنی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑیوں ’آلٹو‘ اور ’کلٹس‘ کی بکنگ روک دی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ہر ماہ 2 ہزار سوزوکی آلٹو اور 1500 سوزوکی کلٹس فروخت ہوتی ہیں لیکن پاک سوزوکی موٹر کمپنی نے ایک مشکل فیصلہ لیتے ہوئے اپنی ڈیلر شپ کو ہدایت کی ہے کہ اگلے نوٹس تک دونوں گاڑیوں کی مزید بکنگ فوری بند کر دی جائے۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سوزکی سوزکی کے ویک ایکس ایل اور اے جی ایس ویرئنٹ جب کہ آلٹو کے وی ایکس ایل ویرئنٹ کو مزید بک نہ کیا جائے۔ذرائع کے مطابق پاک سوزوکی موٹر کپمنی کو سیمی کنڈکٹر چپس سمیت دیگر ضروری پارٹس کی کمی کا سامنا پے جس کے باعث سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑیوں کی بکنگ روک دی گئی ہے۔قبل ازیں بتایا گیا کہ نئی پرانی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ کمپیوٹر چپس کی قلت ہے۔رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس اور بھارتی ڈیلٹا ویرینٹ کے بعد گاڑیوں میں استعمال ہونے والی کمپیوٹر چپس کی قلت شدید صورت اختیار کر رہی ہے۔گاڑیوں کی قیمتوں کو مصنوعی طور کم رکھا جا رہا
بینکنگ کورٹ لاہور میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو بڑا ریلیف مل گیا
ہے جب کہ عالمی سطح گاڑیوں کے پرزہ جات کی قلت کمپیوٹر چپس تک ہی محدود نہیں رہی۔ کارساز کمپنیوں کو تاروں، پلاسٹک اور شیشے کی کمی کا سامنا بھی شروع ہو چکا ہے کیونکہ ان کی تیاری میں استعمال ہونے والا خام مال دنیا بھر کی بندرگاہوں میں پڑا ہے اور تیار کرنے والے ممالک تک پہنچنے میں تاخیر صورتحال کو مزید بگاڑ رہی ہے۔کورونا کی دوبارہ آنے والی لہر نے رسد کے مقابلے میں طلب میں اضافہ کر دیا ہے۔یہاں یہ واضح رہے کہ ملائیشیا اور دوسرے ایشیائی ممالک میں کمپیوٹر چپس کی تیار کا آخری مرحلہ مکمل ہوتا ہے جو اس وقت کورونا کی زد میں ہیں۔
جنرل موٹرز اور فورڈ نے شمالی امریکا میں اپنے کئی کارخانے ایک یا دو ہفتے کے لیے بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔گذشتہ ماہ سیمی کنڈکٹرز کی قلت اتنی زیادہ ہو گئی کہ ٹویوٹا کمپنی کو اعلان کرنا پڑا کہ وہ جاپان اور شمالی امریکا میں دو ماہ کے لیے اپنی پیداوار میں کم از کم 40 فیصد کمی کر دے گی۔نسان اور ٹینیسی میں واقع اپنی بڑی فیکٹری کو 13 ستمبر تک بند رکھنے کا اعلان کیا ہے،ہونڈا کے ڈیلرز کم شپمنسٹس کی ریار کر رہے ہیں۔