لاہور : کنٹونمنٹ بورڈز انتخابات، مسلم لیگ ن مجموعی طور پر سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب۔ تفصیلات کے مطابق فافن کی جانب سے کنٹونمنٹ بورڈز انتخابات کے نتائج سے متعلق اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں۔ فافن کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف نشستوں کے لحاظ سے جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن ووٹوں کے لحاظ سے سب سے کامیاب جماعتیں ثابت ہوئی۔ انتخابی نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن 27 فیصد سے زائد ووٹوں کے ساتھ 59 نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوئی۔ جبکہ حکمراں جماعت تحریک انصاف 26 فیصد سے زائد ووٹوں کیساتھ 63 نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق آزاد امیدواروں نے کل 20 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کیے، جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی بمشکل 6 فیصد سے کچھ زائد ووٹ حاصل کر سکی۔
وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات ، افغان ایشو پر بات چیت
ووٹوں کے حصول کے لحاظ سے کالعدم تحریک لبیک چوتھی بڑی سیاسی جماعت ثابت ہوئی، تاہم اسے ایک بھی نشست پر فتح حاصل نہ ہوئی۔ دوسری جانب 12 ستمبر کو ہوئے انتخابات کے بعد اب تک کل 212 وارڈز کے نتائج سامنے آ چکے، جن میں تحریک انصاف بمشکل پہلی پوزیشن حاصل کر سکی۔ اب تک سامنے آنے والے نتائج کے مطابق تحریک انصاف نے 63 وارڈز پر فتح حاصل کی، جبکہ اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کو 59 نشستوں پر فتح حاصل ہوئی۔ کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات کے دوران آزاد امیدوار بھی بڑی تعداد میں فتح حاصل کرنے میں کامیاب رہے، اب تک کل 52 آزاد امیدواروں کو کامیابی حاصل ہو چکی، جبکہ سندھ کی حکمراں جماعت اور وفاق میں آئندہ حکومت بنانے کے خواب دیکھنے والی پیپلز پارٹی صرف 17 نشستیں جیت سکی۔
کوئلے کی کان میں کام کرنے والے کرین آپریٹر نے تنخواہ نہ ملنے پر مالک کے 5ٹرک توڑ دیے
جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کے 10، جماعت اسلامی کے 7، بلوچستان عوامی پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے 2، 2 امیدوار کامیاب قرار پائے۔ کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات کے نتائج میں پہلے نمبر پر آنے کے باوجود تحریک انصاف کیلئے نتائج تشویش ناک قرار دیے جا رہے ہیں۔ خاص کر پنجاب میں تحریک انصاف اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کا زور توڑنے میں ناکام رہی۔ سیاسی تجزیہ کاروں کی رائے میں پنجاب میں مسلم لیگ ن کی قیادت کی پالیسیوں کی وجہ سے پنجاب میں پارٹی نے کلین سویپ کیا، مسلم لیگ ن51، آزاد امیدوار32، پی ٹی آئی 28 ، جماعت اسلامی 2 وارڈز میں کامیاب ہوئی جبکہ پیپلز پارٹی ایک بھی نشست حاصل نہ کر سکی۔ بتایا گیا ہے کہ اب تک 7 وارڈز کے نتائج موصول نہیں ہوئے، ان وارڈز میں سے کچھ پر الیکشن ملتوی کر دیا گیا، جبکہ کچھ وارڈز کے نتائج جلد جاری کر دیے جائیں گے۔