Sunday November 24, 2024

کابل ائیرپورٹ کی سکیورٹی کے لیے طالبان نے تُرکی سے مدد مانگ لی

کابل : ترک حکام نے دعوی کیا کہ طالبان نے ترکی کو کابل ائیرپورٹ کا کنٹرول سنبھلانے کی پیشکش کی۔ خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق ترکی کے دو حکام نے خصوصی طور پر بتایا کہ طالبان نے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد کابل ائیرپورٹ کو چلانے کے لیے ترکی سے تکنیکی مدد طلب کی۔ ترک میڈیا کے مطابق ترکی نے کابل ائیرپورٹ سے اپنی فوج کا انخلا شروع کردیا ہے، طالبان کی پیشکش کے کچھ دیر بعد ہی ترکی نے اپنی فوج کا انخلا شروع کیا۔ تاہم طالبان نے اصرار کیا کہ انقرہ بھی 31 اگست کی ڈیڈ لائن تک افغانستان سے فوجی انخلا مکمل کر لے۔ البتہ یہ واضح نہیں ہے کہ اگر ترکی کو اپنے فوجی ہوائی اڈے پر سکیورٹی کے مقاصد کے لیے تعینات رکھنے کی اجازت نہیں دی جاتی تو وہ طالبان کو تکنیکی امداد مہیا کرنے پر رضامند ہوگا یا نہیں۔

چین کو اعتماد میں لینا ضروری ہے کیونکہ وہ بڑے حساس لوگ ہیں وزیر داخلہ شیخ رشید نے داسو واقعے پر چین کی ناراضی کا اعتراف کر لیا

قبل ازیں ترکی نے امریکی انخلا کے بعد کابل ائیرپورٹ کا انتظام سنبھالنے کا اعلان کیا تھا۔ جس پر طالبان نے ترکی کو بھی افغانستان سے افواج واپس لے جانے کا کہا تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ترکی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ طالبان کی مشروط درخواست نے حکومت کوایک اُلجھن میں ڈال دیا اور اب ایک مشکل فیصلہ کرنا پڑے گا۔ طالبان کے افغانستان پر کنٹرول کے بعد ترکی نے ہوائی اڈے پر تکنیکی امداد کے علاوہ سکیورٹی مہیا کرنے کی بھی پیش کش کی تھی، جس پر طالبان نے ترکی کو بھی افغانستان سے افواج واپس لے جانے کا کہا تھا۔ گذشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی افغانستان سے انخلا کی تاریخ میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے پینٹاگون کی سفارش پر یہ فیصلہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ طالبان نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو واضح کیا تھا کہ غیر ملکی فوجی انخلا کی تاریخ میں توسیع نہیں کی جائے گی۔

چیئر مین پی سی بی احسان مانی کا عہدے پر مزید کام کرنے سے انکار وزیراعظم ہاؤس کو بھی فیصلے سے آگاہ کردیا

بھارت نے افغانستان کی خاتون رکن پارلیمنٹ رنگینا کار کو ملک میں دخل ہی نہ ہونے دیا ، ایئر پورٹ سے ملک بد ر کر دیا

FOLLOW US