تحریک انصاف کے رہنما اور جہانگیرترین گروپ کے سابق رکن نذیر چوہان کا کہنا ہے کہ میں نے آج عمران خان سے پارٹی میں گروپ بندی پر معذرت کرلی ہے اور جہانگیر ترین کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیے۔ سماء کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے نذیر چوہان کا کہنا تھا کہ ترین گروپ دراصل تحریک انصاف کا حصہ تھا اورپارٹی میں گروپ بندی کی تردید تو جہانگیرترین نے بھی کی تھی۔ نذیر چوہان کا کہنا تھا کہ ہم نے جہانگیر ترین کا ساتھ اس سوچ کے ساتھ دیا کہ کہیں واقعی پارٹی میں ان کے خلاف کوئی سازش تو نہیں ہورہی لیکن اب کیس غیرجانبداری سے آگے بڑھ رہا ہے۔
میں نے بہت غربت دیکھی ۔ اب آٹا صرف بیس روپے کلو مگر آٹے کی یہ قیمت کس نے کم کردی
انہوں نے کہا کہ اگر جہانگیر ترین نے گروپ بندی کی کوئی کوشش کی ہو تو انہیں وزیراعظم سے معافی مانگنی چاہیے۔ نذیر چوہان کا کہنا تھا کہ میں ترین گروپ کے گیارہ بارہ افراد سے رابطے میں ہوں اور عنقریب ان کی ملاقات عمران خان سے کرواؤں گا۔ انہوں نے کا جہانگیر ترین کے تحفظات سن لیے گئے ہیں اس لیے اب گروپ کا کوئی کام نہیں رہا اور مجھے لگتا بھی نہیں کہ اب اس گروپ کا کوئی وجود بھی باقی ہے۔ نذیر چوہان کا کہنا تھا کہ آج کے ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے بھی معذرت کی اور اس بات کا اعتراف کیا کہ ہم سے غلطیاں ہوئیں ہیں اور ہم نے کچھ بیانات جذبات میں دیے تھے۔
ایف آئی اے نے سابق سفیر حسین حقانی کو پاکستان لانے کیلئے ریڈ نوٹس جاری کردیا