کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے کورونا کے بڑھتے کیسز کے باعث اندورن ملک سے صوبے میں آنے والے مسافروں پر کڑی شرائط عائد کردیں۔ تفصیلات کے مطابق اب کورونا سرٹیفکیٹ کے بغیر کسی بھی مسافر کی سفری ٹکٹس بُک نہیں ہوں گی، اس سلسلے میں وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس قادرشاہ نے ہدایات جاری کردیں ، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ملک کے دیگر شہروں سے سندھ آنے والے مسافر دوران سفر اپنے کورونا سرٹیفیکٹ ساتھ رکھیں کیوں کہ اب سے پبلک ٹرانسپورٹ میں مسافر کورونا ویکسی نیشن کے ساتھ ہی سفر کرسکتے ہیں۔ وزیرٹرانسپورٹ سندھ نے اپنے بیان میں سختی سے ہدایت کی ہے کہ بس مالکان کورونا سرٹیفکیٹ کے بغیر مسافروں کی ٹکٹس بک نہ کریں، ڈرائیورز، کنڈیکٹرز بھی فوری طور پر کورونا ویکسی نیشن کروائیں اور اپنے کورونا سرٹیفکیٹ ہمراہ رکھیں، اس سلسلے میں سندھ کے تمام ریجنل ٹرانسپورٹ سیکریٹریزکو احکامات جاری کردیے گئے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے یہ ہدایات اس وقت سامنے آئی ہیں جب پاکستان میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر کا آغاز ہو گیا ہے ، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر کا آغاز ہوگیا ہے ، اسد عمر نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے بتایا کہ 2 ہفتے پہلے کہا تھا کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس ماڈلز چوتھی لہر کے آغاز کو ظاہر کر رہے ہیں، اب واضح طور پر چوتھی لہر کے آغاز کی ابتدائی علامات کو دیکھا جاسکتا ہے۔
15 جولائی تک ویکسین کا سرٹیفیکیٹ پیش نہ کرنے والوں کی تنخواہیں روک دی جائیں گی
انہوں نے کہا کہ اب اس بات کے واضح آثار ہیں کہ کورونا کی چوتھی لہر شروع ہوچکی ہے ، ایس اوپیزپرعملدرآمد نہ ہونا اور خاص طور پربھارتی ویرینٹ کے پھیلاؤ کی بڑی وجوہات ہیں، فیلڈز رپورٹس سے یہ بات سامنے آئی کہ شادیوں کی انڈور تقریبات اور انڈور ریسٹورنٹس اور جِمز میں ویکسینیٹڈ افراد کے شامل ہونے کی ہدایت پر بالکل عملدرآمد نہیں ہو رہا ، اگر ان مقامات کے مالکان ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ویکسینیٹڈ افراد کی شرط پر عملدرآمد کو یقینی نہیں بناتے تو ہمارے انہیں بند کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہوگا۔