Thursday May 2, 2024

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پینٹا گون کے دباؤ پر عمران خان سے ملاقات کے لیے آمادہ ہوئے

واشنگٹن (نیوزڈیسک) : وزیراعظم عمران خان کا دورہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات کی وجہ سے کافی اہمیت کا حامل قرار دیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے ایک نئی بات سامنے آئی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پینٹاگون کے دباؤ پر وزیراعظم پاکستان عمران خان سے ملاقات کے لیے قائل ہوئے ۔ قومی اخبار میں شائع رپورٹ میں بتایا گیا کہ

پینٹاگون کے اعلیٰ عہدیداروں نے وائٹ ہاؤس کو پیغام بھجوایا تھا کہ پاکستان کی نئی لیڈرشپ کے ساتھ معاملات کو احسن طورپر حل کرنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ عمران خان کو واشنگٹن کے دورے کی دعوت دی جائے اور فیس ٹو فیس مذاکرات کے ذریعے بعض تصفیہ طلب ایشوز پر بھی کُھل کر بات کی جائے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے ایجنڈے کو حتمی شکل بھی دے دی گئی ہے ۔ پینٹاگون کا ماننا تھا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کو وہی پروٹوکول دیا جائے جو جنوبی ایشیا کے رہنماؤں کو دورہ واشنگٹن کے موقع پر دیا جاتا ہے جس میں امریکی ایوان بالا کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے علاوہ سرکاری لنچ کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے ۔ لیکن واشنگٹن میں پاکستان کی ناقص سفارتکاری کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہو سکا۔ بھارتی سفیر ہراش وردھان شرینگلا نے مختلف سفارتی ذرائع استعمال کر کے ایوان بالا کے مشترکہ خطاب کی دعوت کو رکوانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ذرائع کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم پاکستان عمران خان پہلی باضابطہ ملاقات میں پاکستان کو ایڈ اور ٹریڈ کے پیکیج کو افغانستان ، بھارت اور پاکستان میں

کام کرنے والی کالعدم مذہبی تنظیموں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن سے مشروط کرنے کی پیشکش کی جائے گی۔ اس حوالے سے امریکی ماہرین نے کہا کہ پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے عہدیدار عمران خان کے دورے کو کامیاب بنانے کے لیے ان کے ساتھ آرہے ہیں، ایسا کر کے واشنگٹن کو یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ سویلین حکومت اور ملٹری فورسز ایک پیج پر ہیں ۔عالمی برادری کو مطمئن کرنے کے لیے پاکستان نے گذشتہ چند ماہ میں جو جرأت مندانہ اقدامات کیے ان کا تسلسل جاری رہے گا۔ خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر 21 سے 23 جولائی کو امریکہ جائیں گے جہاں وہ 22 جولائی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقات کریں گے۔

FOLLOW US