کرنال : بھارتی ریاست ہریانہ کے ضلع کرنال میں ایک سائنسدان نے اپنی شادی میں جہیز کا مطالبہ کرنے پر چار روز تک جاری رہنے والے ہنگامے کے بعد معافی مانگ لی۔ کچھ روز پہلے ڈاکٹر نصیب سنگھ کی شادی پی ایچ ڈی سکالر کومل سے ہونے والی تھی لیکن عین شادی کے وقت جہیز کے معاملے پر بات بگڑ گئی اور شادی رک گئی۔ دولہا نصیب سنگھ نے الزام عائد کیا کہ اس نے سسرال والوں کی طرف سے دی گئی سونے کی چین واپس کی جس کو دلہن والوں نے توہین سمجھا اور شادی روک دی۔ دلہن والوں کا کہنا تھا کہ سائنسدان کے والد اور بھائی نے عین پھیروں کے وقت دلہن کے والد سے فارچونر گاڑی اور 20 لاکھ روپے جہیز کی مد میں طلب کیے۔ کئی گھنٹے منت ترلے کرنے کے بعد بھی دولہا والے نہیں مانے تو دلہن والوں نے شادی سے انکار کردیا۔
شاہین شاہ آفریدی ٹیسٹ کرکٹ کے بہترین باؤلرز میں شامل ہوگئے
بعد ازاں دلہن والوں نے دولہا ، اس کے باپ اور بھائی کے خلاف انسدادِ جہیز کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرادیا۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد دولہا نے دو ریکارڈنگز پیش کیں جس میں واضح طور پر سنا جاسکتا ہے کہ وہ جہیز کے خلاف ہے ، اس کے سسر اسے گاڑی دینا چاہتے ہیں لیکن وہ انکار کردیتا ہے۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ جوڑا ہونے کی وجہ سے چار روز تک یہ معاملہ میڈیا کی سرخیوں کی زینت بنا رہا جس کے بعد جمعہ کے روز اصل حقیقت سامنے آئی اور دولہا والوں نے اقرار کرلیا کہ انہوں نے شادی کے موقع پر جہیز مانگا تھا۔ دولہا نصیب سنگھ نے میڈیا کے سامنے آکر پورے بھارت سے معافی مانگی اور کہا کہ انہوں نے پڑھے لکھے ہونے کے باوجود غلط کام کیا۔ دوسری جانب دلہن کے والد کا کہنا ہے کہ اگر دولہا والوں نے معافی مانگ لی ہے تو وہ معاف کرنے کیلئے تیار ہیں اور مقدمہ بھی واپس لے لیں گے کیونکہ وہ اپنی بیٹی کی بہتری چاہتے ہیں۔