ماسکو : روس کا کہنا ہے کہ اس نے ہائپر سونک کروز میزائل “زِرکون” کا ایک اور تجربہ کیا ہے۔ یہ روس کے ہتھیاروں کے ذخیرے میں ایک ایسا اضافہ ہے جس کو صدر پیوٹن نے یقینی قرار دیا تھا۔ روسی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے زرکون میزائل کو ایڈمرل گورشکوف وارشپ سے فائر کیا اور اس نے کامیابی کے ساتھ روس کے آرکٹک پانیوں میں اپنے ہدف کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا۔ روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ زِرکون میزائل نے سمندر میں اپنے ہدف کو براہِ راست نشانہ بنایا۔ زِرکون میزائل حالیہ سالوں کے دوران ٹیسٹوں کے کئی مراحل سے گزر چکا ہے۔ خیال رہے کہ ہائپر سونک میزائل آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ رفتار سے سفر کرنے اور راستے میں اپنا رخ بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اپنی تیز رفتاری کے باعث دنیا کا کوئی بھی دفاعی نظام ہائپر سونک میزائل کا پتہ چلانے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔
انتہاء پسندی کی وجہ مدارس نہیں، ہمارے اسکول اور کالجز ہیں، فواد چودھری