کابل : امریکی فورسز نے کابل میں اپنا سامان تباہ کرنا شروع کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ائیرپورٹ پر ہوئے حملوں کے بعد رات گئے بھی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ اس حوالے سے افغان طالبان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ دھماکوں کی یہ آوازیں کوئی دہشت گرد حملہ نہیں تھا، شہریوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق یہ دھماکے امریکی فورسز نے اپنے سامان کو تباہ کرنے کے لیے کیے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ کابل ایئرپورٹ دھماکوں کی تحقیقات کیلیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ آخری اطلاعات تک کابل کے ایئر پورٹ پر گزشتہ روز ہونے والے 3 دھماکوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 90 ہو گئی، جبکہ 150 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب کابل خاص کر ائیرپورٹ کے علاقے میں مزید دہشت گرد حملوں کے خدشے کا اظہار کیا گیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کابل ائیرپورٹ پر موجود امریکی فوجیوں کو مسلسل الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ خدشہ ہے کہ داعش کابل ائیرپورٹ پر یا تو راکٹ حملے کر سکتی ہے یا کار بم دھماکے بھی کیے جا سکتے ہیں۔
مزید بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد حملوں کے خدشات کے حوالے سے امریکی فوج نے افغان طالبان کیساتھ انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ کیا ہے۔ گزشتہ روز ہوئے حملوں کے حوالے سے امریکی سنٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل کینتھ فرینک میک کینزی نے کہا ہے کہ داعش کے عناصر کے ایک گروپ نے کابل ایئرپورٹ پر حملہ کیا۔دھماکوں کے وقت فائرنگ اور مسلح تصادم کے واقعات بھی ہوئے۔
امریکی وزارت دفاع پینٹاگان کے ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے مزید کہا کہ ایئرپورٹ کے اطراف کی سیکیورٹی سخت کرنا ہوگی کیونکہ اس وقت ہزاروں افغان شہری افغانستان پر طابان کی آمد کے بعد ملک چھوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ امریکا نے طالبان کو ممکنہ حملوں کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات سے آگاہ کیا تھا۔
سنی لیون نے بالآخر امریکی اداکار ڈینیئل ویبر کے ساتھ شادی کی وجہ بتادی
جنرل میک کینزی نے مزید کہا کہ ہمارے پاس حملے کے متاثرین کی تعداد کے بارے میں درست اعداد و شمار نہیں ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کابل ہوائی اڈے پر حملے کا جواب دے گا۔ کابل کے ہوائی اڈے پر حملے کے مجرموں کو اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم حملے میں ملوث افراد کو جواب دینے کی تیاری کر رہے ہیں۔سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر نے خدشہ ظاہر کیا کہ داعش افغانستان میں مزید حملے کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم کابل میں اسی طرح کے حملے سے بچنے کے لیے حفاظتی تدابیر پر توجہ دیں گے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ داعش افغانستان میں اپنے مشن سے امریکا کی حوصلہ شکنی نہیں کرسکتی۔ ہمارے پاس کابل ایئر پورٹ کی حفاظت کے لیے کافی فورس موجود ہے۔