اسلام آباد: ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ بھارت منفی پروپیگنڈا کرنے سے باز رہے، سوویت دور سے پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا کیا جاتا رہا،پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے ، اس کے خلاف افغان سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان افغان طالبان نے کہا کہ بھارتی پروپیگنڈے سے متعلق کہا کہ بھارت منفی پروپیگنڈا کرنے سے باز رہے، بھارت سمیت کسی کو داخلی پالیسی میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے، پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے ، اس کے خلاف افغان سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے،افغانستان میں پاکستان کیخلاف گڑبڑ کی کوشش کی گئی تو روکیں گے،سوویت دور سے پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا کیا جاتا رہا،مجھے نہیں لگتا کہ اب پاکستان مخالف کوئی تنظیم افغانستان میں موجود ہے، داعش کا افغانستان میں وجود ختم ہوچکا ہے۔
قابض بھارتی فوج کی بربریت جاری، ایک ہی دن میں 5 کشمیریوں کو شہید کردیا گیا
پاکستان افغانستان میں کوئی مداخلت نہیں کرتا، مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارت کو اپنا رویہ مثبت کرنا ہوگا،امارات اسلامی کا افغانستان کے تمام علاقوں پر قبضہ ہے ، ایسی حکومت تشکیل دیں گے جس پر سب کا اتفاق رائے قائم ہو۔۔ ترجمان طالبان نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ یہ واضح ہے افغان سرزمین کسی کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، القاعدہ یا ٹی ٹی پی سے متعلق کوئی کمیشن نہیں بنااس کا مجھے معلوم نہیں۔ سی آئی اے ڈائریکٹر اور ملابرادر کی ملاقات کا علم نہیں۔ امریکا اور دیگر غیرملکی افواج وعدے کے مطابق اپنی ڈیڈلائن تک انخلاء کرلیں، امریکا اور نیٹوافواج 31اگست تک انخلاء مکمل کرلیں، ڈیڈلائن میں توسیع نہیں دی جائے گی، اگر امریکا نے مقررہ ڈیڈلائن کے اندر انخلاء نہ کیاتوآئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کابل ایئرپورٹ کا راستہ عام شہریوں کیلئے بند کردیا ہے، غیرملکی ایئرپورٹ جاسکتے ہیں، امریکا افغان لوگوں کو لالچ دے رہا ہے ،افغان شہریوں سے درخواست ہے وہ پریشان نہ ہوں، ہمارے بھائی ہیں،ایئرپورٹ پر موجود شہری گھروں کو واپس جائیں، انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا۔
مینارپاکستان واقعے کے بعد دئیےگئے بیان پرمفتی بھی اقرارالحسن کے حق میں بولتے ہوئے روپڑے
افغانستان کو سائنسدانوں، انجینئرز اور ڈاکٹرز اور تعلیم یافتہ لوگوں کی ضرورت ہے،افغان عوام باہر جانے کی بجائے ملک میں ہی رہیں اور افغانستان کی ترقی میں کردار ادا کریں، تمام بینکوں نے آزادی کے ساتھ کام شروع کردیا ہے، لوگ بینکوں سے رقم نکلوا سکتے ہیں۔اداروں میں صورتحال بہتر ہوجائے گی تو خواتین بھی کام پر جاسکیں گی، سکول کھلے ہوئے ہیں طلباء سکول جارہے ہیں۔سفارتکاروں اور سفارتخانوں کی سکیورٹی کو یقینی بنایا گیا ہے۔
News Source: UrduPoint