Saturday April 20, 2024

جب میرا رشتہ آیا تو میں ۔۔ جانیں ان مشہور کرکٹرز کی زندگی کے چند ایسے واقعات کے بارے میں، جو بہت کم لوگ جانتے ہیں

پاکستان کرکٹ اسٹارز بھی اسی دنیا کا حصہ ہیں، جس طرح پاکستان شوبز کے ستارے بہت سی مشکلات جھیل کر آئے ہیں۔ ویسے تو ان کھلاڑیوں کے حوالے سے صرف کھیل سے متعلق ہی خبریں آتی ہیں۔ہم آپ کو پاکستان کے مشہور کھلاڑیوں کے بارے میں کچھ ایسی معلومات فراہم کریں گے جو ہو سکتا ہے آپ نہیں جانتے ہوں۔جنید خان:جنید خان پاکستان کرکٹ ٹیم کے بہترین بالرز میں شامل ہیں۔ جنید خان کا تعلق صوابی سے ہے۔ جنید خان ایک عام نوجوان ہی تھے، لیکن اپنے ہنر اور صلاحیتوں کی بنا پر اپنے شہر کے پہلے کرکٹر بن کر نکلے ہیں۔جنید اپنے والدین سے متعلق بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ والدین نے ہمیشہ ہی سے مجھے سپورٹ کیا ہے۔ حالانکہ میرا تعلق ایک پٹھان گھرانے سے ہے اور عموما پٹھان گھرانے میں بہت جلدی کام کاج میں لگا دیا جاتا ہے، مگر میرے والد کی سپورٹ ہی تھی جب ہی میں کرکٹ اکیڈمی اور کرکٹ جو جوائن کر سکا۔جنید کا انٹرویو میں کہنا تھا کہ والد کا تمباکو کا کاروبار ہے جبکہ شروعات میں مجھے لگ رہا تھا

میری بیوی دھوکے سے میرا مکان بیچنا چاہتی ہے۔عمر شریف نے اتنا سنگین الزام کیوں لگایا؟

کہ میں بھی اسی کاروبار کا حصہ بن جاؤں گا۔ لیکن اب میں اپنے ہی علاقے میں کرکٹ اکیڈمی چلا رہا ہوں۔ جکبہ جنید کا کہنا تھا کہ ہم تین بہن بھائی ہیں جن میں میرا دورسا نمبر ہے۔جنید کا کہنا تھا کہ مجھے شروعات میں بہت مشکلات پیش آئی تھی مگر ہمت، محنت، لگن اور حوصلے سے آپ کچھ بھی کر سکتے ہو۔ جنید اپنے اسکول کا ایک قصہ یاد کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ جب میں اسکول میں تھا تو کلاس چھوڑ کر کرکٹ میچ کھیلنے چلا گیا تھا، اور وہیں پر جس بلے باز کو مجے گیند کرانا تھی، وہ میرے اسکول کے اسپورٹس ٹیچر تھے۔ مجھے اگلے دن اسی بات پر مار پڑی تھی۔ جنید کہتے ہیں کہ مانسہرہ کے باصلاحیت لڑکوں کے لیے بھی اکیڈمی کے حوالے سے سوچا ہے۔

برطانوی حکومت کی جانب سے‏شریف خاندان کیخلاف ٹیکس چوری کی تحقیقات ، تہلکہ خیز انکشافات

ثنا میر:
پاکستان وومن کرکٹ ٹیم کی کپتان ثنا میر ک شمار پاکستان کی مشہور خواتین میں ہوتا ہے۔ ثںاء میر کی فیملی کا تعلق آرمی سے ہے، ثناء کے والد آرمی میں ملازمت کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ثناء نے پاکستان بھر میں سفر کیا ہے۔ وہ گلگلت بھی گئی ہیں اور پنجاب بھی جبکہ کراچی میں بھی کرکٹ کھیل چکی ہیں۔ثناء میر کے دو بہن بھائی ہیں۔ جن میں سب سے بڑے بھائی ہیں اور ہھر دوسرے نمبر پر بہن ہیں جو کہ شادی شدہ ہیں۔ جبکہ ثناء کا آخری نمبر ہے۔ سب سے چھوٹی ہونے کی وجہ سے ثناء گھر والوں کی لاڈلی ہیں۔ہوسکتا ہے بہت کم لوگ جانتے ہوں، مگر ثناء کو ریاضی کے مضمون سے عشو ہے، وہ کہتی ہیں کہ ریاضی کا مضمون مجھے بے حد پسند ہے، ثناء کتہی ہیں کہ مجھے ریاضی اس حد تک پسند ہے کہ میں بے پری انجینئیرنگ لے لی تھی۔جبکہ ثناء کا کہنا تھا کہ چونکہ والد کی پوسٹنگ ہوتی رہتی تھی، اس لیے ہم مختلف شہروں میں اور گلی محلوں میں کرکٹ کھیل چکے ہیں۔ اور کئی کانچ بھی ٹوٹے ہیں۔ جبکہ ثناء کا کہنا تھا کہ میں نے شادیوں میں جانا چھوڑ دیا تھا کیوںکہ لوگ رشتہ دار مجھ سے شادی کا سوال کرتے تھے، میرے والدین نے بھی میری شادی کے دباؤ کو برداشت کیا ہے۔ ہر تقریب شادی کے سوال پر میں چڑ جاتی تھی۔اپنی زندگی کے ایک واقعے سے متعلق بتاتے ہوئے ثناء کا کہنا تھا کہ ایک مرتبہ مجھے دیکھنے کے لیے لوگ آئے مگر میں نے بونگیاں مار دی تھیں، کیونکہ مجھے پتہ ہی نہیں تھا کہ وہ لوگ رشتہ لے کر آئے تھے۔ جبکہ ان کا کہنا تھا کہ جب مہمان آئے تو گھر پر کوئی تھا ہی نہیں، میں کھانا دے کر وہاں سے چلی گئی، جس پر بعد میں والد بہت غصہ ہوئے تھے کہ پہلے سے بات کرنی چاہیے تھی رشتہ کی۔

صفر المظفر کا چاند نظر آیا یا نہیں؟ رویت ہلال کمیٹی نے اعلان کردیا

عماد وسیم:
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی عماد وسیم ویسے تو سوشل میڈیا پر کافی متحرک رہتے ہیں مگر بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ عماد برطانیہ میں پیدا ہوئے تھے، جبکہ عماد کے والد سعودی عرب اورپھر برطانیہ منتقل ہو گئے تھے جس کی وجہ سے عماد نے شروعاتی 2 سال برطانیہ میں گزارے تھے۔جبکہ عماد کا کہنا تھا کہ مجھے سب سے زیادہ پسندیدہ تحفہ بلا لگتا ہے، عماد بلے کو اپنے ساتھ لے کر سوتے تھے۔ عماد کا کہنا تھا کہ میں اور میری بہن ہم دونوں ایک ساتھ کرکٹ کھیلا کرتے تھے، جبکہ بڑا بھائی بھی کرکٹ کو پسند کرتا تھا۔ مجھے میڈٰیکل میں جانا تھا کیونکہ مجھے میڈیکل کا شوق تھا۔ لیکن کرکٹ کو بطور پروفیشن لیا۔والدہ سے متعلق کہتے ہیں کہ مجھے والدہ کہتی تھیں پہلے اسکول کا ہوم روک کرو، اس کے بعد کرکٹ کھیلنے جاؤ، میرے بچپن کے دوست آج بھی میرے دوست ہیں۔ عماد کہتے ہیں جب میں اپنا نام ٹی وی پر دیکھا تو مجھے بے حد خوشی ہوئی تھی۔تعلیم سے متعلق سوال پر عماد نے کہا کہ میں نے ایف ایس سی کیا ہے مگر یونی ورسٹی نہیں جا سکتا تھا۔ جبکہ میرے نزدیک بہترین تعلیم سفر ہے۔

FOLLOW US