اسلام آباد : بر صغیر کے معروف اداکار دلیپ کمار کا سات جولائی بدھ کی صبح 98 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ وہ اپنی علالت کے سبب ممبئی کے ایک ہسپتال میں تھے جہاں ان کا انتقال ہوا۔ انہیں سانس کی تکلیف کے سبب سات جولائی کو علی الصبح ممبئی کے ہندو جا ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا تاہم وہ چند گھنٹوں بعد ہی مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے سات بجے دنیائے فانی سے کوچ کر گئے۔ رواں ماہ کے اوائل میں بھی اسی عارضے کے باعث انہیں ہسپتال میں علاج کے لیے داخل کیا گیا تھا۔ ہندوجا ہسپتال میں ان کا علاج کرنے والے ڈاکٹر جلیل پارکر نے سب سے پہلے ان کی موت کی تصدیق کی اس کے بعد ان کے ایک فیملی دوست فیصل فاروقی نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا،” انتہائی افسوس اور رنج و غم کے ساتھ ہم اپنے بہت ہی پیارے اداکار دلیپ کمار کے گزر جانے کی اطلاع دیتے ہیں۔
نوکریاں ہی نوکریاں ،اپنے کاغذات تیار کرلیں،پھرنہ کہناخبر نہ ہوئی
ہم سب خدا کی طرف سے ہیں اور ہم سب کو اسی کی طرف لوٹنا ہے۔‘‘
ممبئی کے سانتا کروز علاقے میں جوہو کے قبرستان میں بدھ شام پانچ بجے ان کی تدفین ہو گی۔ گزشتہ ماہ جون کے اوائل میں انہیں جب
ہسپتال میں بھرتی کرنا پڑا تھا تو اس وقت بھی ان کی موت کی افواہیں پھیل گئی تھیں تاہم بعد میں اس کی تردید کی گئی تھی اور ان کی اہلیہ اداکارہ سائرہ بانو نے موت کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ 98 سالہ اداکار دو تین دنوں میں اپنے گھر واپس لوٹ آئیں گے۔
تاہم اس ماہ کے اوائل سے ہی ان کی طبیعت بگڑتی جا رہی تھی۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سمیت بھارت کی متعدد سرکردہ سیاسی شخصیات نے ان کے انتقال پر تعزیت پیش کی ہے۔ صدر رام ناتھ کووند نے اپنی ٹویٹ میں لکھا، ” دلیپ کمار نے دلکشی کی تمام حدود کو عبور کیا۔ انہیں برصغیر بھر میں یکساں طور پر پسند کیا جاتا رہا ہے۔۔ ان کے انتقال کے ساتھ ہی ایک دوربھی ختم ہوتا ہے۔
دلیپ صاحب ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔‘‘
نریندر مودی نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، ’’ دلیپ کمار جی سنیما کے ایک لیجنڈ کے طور پر یاد کیے جائیں گے۔ انہیں بے مثال پائیدار عظمت و شان شوکت عطا ہوئی تھی جس کی وجہ سے ہر نسل کے شائقین کو ان میں دلچسپی تھی۔ ان کا انتقال ہماری ثقافتی دنیا کے لیے ایک عظیم نقصان ہے۔ ان کے اہل خانہ، دوستوں اور ان گنت مداحوں کو تعزیت پیش کرتا ہوں‘‘
اداکار امیتابھ بچّن نے بھی انہیں تعزیت پیش کرتے ہوئے لکھا کہ ان کے ساتھ ہی، ’’ ایک دور کا خاتمہ ہوا، ایک انسٹیٹیوشن ختم ہو گیا۔
وزیراعظم کی آزاد کشمیر الیکشن میں پیپلزپارٹی، ن لیگ کیخلاف جارحانہ حکمت عملی تیار
جب بھی بھارتی سنیما کی تاریخ لکھی جائے گی تو وہ ہمیشہ دلیپ کمار سے شروع اور ان ہی پر ختم ہو گی۔ ہماری دعا ہے کہ بھگوان ان کی روح کو سکون عطا کرے۔‘‘
بالی ووڈ کے تقریباً ہر نسل کے اداکاروں، ہدایت کاروں اور فلم سازوں نے دلیپ کمار کو تعزیت پیش کرتے ہوئے ان کی تعریف کی ہے اور بیشتر نے کہا ہے کہ ان کا کوئی ثانی نہیں ہو سکتا اور نہ ہی بالی وڈ میں کوئی دوسرا ان کی عظمت کو پہنچ سکتا ہے۔ بھارتی فلموں کے شہرہ آفاق اداکار دلیپ کمار کا اصل نام یوسف خان تھا۔ وہ پشاور کے قصہ خوانی بازار میں سن 1922 میں پیدا ہوئے تھے۔ دلیپ کمار نے بالی ووڈ میں اپنے فلمی کیریئر کا آغاز 1944ء میں فلم ‘جوار بھاٹا‘ سے کیا تھا۔ انہوں نے درجنوں ہٹ فلموں میں اداکاری کی جن میں’کوہ نور، مغل اعظم، دیو داس، نیا دور، رام اور شیام جیسی معروف فلمیں شامل ہیں۔ بڑے پردے پر ان کی آخری فلم 1998ء میں ‘قلعہ‘ تھی۔ دلیپ کمار کو سن 2015 میں بھارت کے دوسرے سب سے بڑے سویلین اعزاز ‘پدم وبھوشن‘ اور 1994ء فلموں کے سب سے بڑے ایوارڈ ‘دادا صاحب پھالکے ایوارڈ‘ سے بھی نوازا گیا تھا۔