Wednesday October 23, 2024

بریکنگ نیوز : وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب کب ہونیوالا ہے ؟ تحریک انصاف اور (ن) لیگ کی جانب سے کون مقابلے پر ہو گا ؟ خبر آ گئی

لاہور(ویب ڈیسک)وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے شیڈول جاری کر دیا گیا ۔گزشتہ روز سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کی ہدایت پر سیکرٹری اسمبلی نے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لئے شیڈول کا اعلان کیا ، جس کے مطابق وزارت اعلیٰ کے امیدوار ہفتہ کی شام پانچ بجے تک کاغذات نامزدگی حاصل کر سکیں گے۔

18 اگست کو کاغزات کی جانچ پڑتال کے بعد اگلے روز 19 اگست کو پنجاب اسمبلی کے اراکین ڈویژن کی طرح انتخاب کے تحت قائد اعوان کا انتخاب کریں گے جبکہ انتخاب کے لئے اجلاس اتوار کی صبح گیارہ بجے شروع ہوگا۔تحریک انصاف آج اپنے ومیدوار کا اعلان کرے گی ۔ ن لیگ نے حمزہ شہباز کو وزیر وعلیٰ کے لئے منتخب کر چکے ہیں۔ سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں 358 اراکین رائے شماری میں حصہ لیں گے ۔دوسری جانب تحریک انصاف کے نامزد امیدوار چوہدری پرویز الہیٰ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر اور دوست محمد مزاری ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہوگئے جس کے بعد دونوں نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا۔سبکدوش ہونے والے اسپیکر رانا اقبال کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران نئے اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے کیا گیا، اس موقع پر ن لیگ کے اراکین نے شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی بھی کی۔اسپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب کے لیے مجموعی طور پر 349 ووٹ کاسٹ ہوئے جس میں تحریک انصاف کے نامزد امیدوار چوہدری پرویز الہیٰ نے 201 اور ان کے مدمقابل مسلم لیگ (ن) کے چوہدری محمد اقبال نے 147 ووٹ حاصل کیے جب کہ ایک ووٹ منسوخ ہوا۔

دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق بینکنگ کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں گرفتار انور مجید اور ان کے بیٹے اے جی مجید کا ایک ہفتے کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔وفاق تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے گزشتہ روز آصف زرداری کے قریبی ساتھی اور اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کو بیٹے سمیت سپریم کورٹ سے گرفتار کیا تھا اور ان کا راہداری ریمانڈ حاصل کیا تھا۔ملزمان کو گزشتہ رات کراچی پہنچایا گیا جہاں ائیرپورٹ پر ایف آئی اے حکام نے اے جی مجید کو ہتھکڑی لگانے کی کوشش کی تو انور مجید نے جارحانہ رویہ اختیار کیا اور ہتھکڑی فرش پر پھینک دی۔جمعہ کے روز کراچی کی بینکنگ کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جہاں ایف آئی اے نے انور مجید اور اے جی مجید کو عدالت کے روبرو پیش کیا۔ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ ملزمان پر جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے لہٰذا ملزمان سے تحقیقات کے لیے ان کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔انور مجید کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی تاہم عدالت نے ایف آئی اے کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزمان کا 24 اگست تک جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں ایف آئی اے کی تحویل میں دے دیا۔

FOLLOW US