Sunday October 27, 2024

عمران خان وزیر اعظم کے عہدے کا حلف کب اٹھائیں گے؟ صدر ممنون حسین نےدھماکہ دار بیان جاری کر دیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) صدر مملکت ممنون حسین نے قومی اسمبلی کا اجلاس 13 اگست کو صبح 10 بجے طلب کرلیا۔25 جولائی کو عام انتخابات 2018 کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد ملک میں اب انتقال اقتدار کا مرحلہ شروع ہوگیا۔8 اگست کو نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کو اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری بھجوائی گئی تھی،

جس میں اجلاس 12 سے 14 اگست کے درمیان بلانے کا کہا گیا تھا۔نگران وزیراعظم نے نومنتخب اسمبلی کا پہلا اجلاس 13 اگست کو بلانے کی سفارش کی، جس کے لیے سمری صدر مملکت کو بھجوائی گئی، جسے صدر ممنون حسین نے منظور کرتے ہوئے اسے پارلیمانی امور کو بھجوا دیا تھا۔پہلے اجلاس میں نومنتخب اراکین قومی اسمبلی حلف اٹھائیں گے جبکہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب بھی ہوگا۔دوسری جانب خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس بھی 13 اگست کو طلب کیا گیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب عام انتخابات 2018 میں کامیاب ہونے والے آزاد امیداروں نے قانون کے تحت سیاسی جماعتوں میں شمولیت کے حلف نامے جمع کروادیے۔تفصیلات کے مطابق آزاد امیدواروں کے لیے سیاسی جماعتوں میں شمولیت کا آج آخری دن تھا جس کے پیش نظر کامیاب ہونے والے تمام افراد نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں حلف نامے جمع کرائے۔ذرائع کے مطابق 31آزاد اراکین جن میں سے 7 قومی اور 24 صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر کامیاب ہوئے انہوں نے سیاسی جماعتوں میں شمولیت کےحلف نامے جمع کرائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے این اے 13 سے صالح محمد، این اے 101 سے عاصم نذیر، این اے 150 سے فخر امام، این اے 166 سے عبد الغفار، این اے 150 سے فخرم امام دین سے ،

کامیاب ہونے والے آزاد امیدواروں نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی۔علاوہ ازیں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 166 سے کامیاب امیدوار عبد الغفار ، این اے 181، این اے 190 اور این اے 2015 سے منتخب ہونے والے علی محمد نے بھی پی ٹی آئی میں شمولیت کا حلف نامہ جمع کروایا۔دوسری جانب پنجاب اسمبلی کی 23 نشستوں پر کامیاب ہونے والے آزاد امیدواروں میں سے 22 نے تحریک انصاف اور ایک نے مسلم لیگ ن میں شمولیت کا حلف نامہ جمع کرایا جبکہ خیبرپختونخواہ اسمبلی سے منتخب آزاد رکن بھی پی ٹی آئی کے ساتھ شامل ہوئے۔واضح رہے کہ وفاق اور پنجاب میں تحریک انصاف کو آزاد امیدواروں کی حمایت حاصل ہے جس کے تحت سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ ’عمران خان خیبرپختونخواہ، پنجاب اور وفاق میں حکومت بنانے کی مضبوط پوزیشن میں ہیں‘۔

FOLLOW US