Saturday November 2, 2024

سیاستدانوں کے بعد اب جرنیلوں کی باری آگئی، چیف جسٹس نے کن جرنیلوں کی تفصیلات طلب کر لیں؟ کھلبلی مچ گئی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 جولائی 2018ء) : سپریم کورٹ آف پاکستان میں ججز اور سرکاری افسران کی دوہری شہریت سے متعلق چیف جسٹس کے از خود نوٹس کی سماعت ہوئی ، کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کئی افسران نے تاحال اپنی دوہری شہریت چھُپائی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوہری

شہریت چھُپانے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی۔سماعت کے دوران چئیرمین نادرا نے چیف جسٹس کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔ چئیرمین نادرا نے عدالت کو بتایا کہ ایک ہزار 116 افسر غیر ملکی دوہری شہریت رکھتے ہیں۔ ایک ہزار 249 افسران کی بیگمات دوہری شہریت یا غیر ملکی شہریت کی حامل ہیں۔ جس پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ دوہری شہریت رکھنا قانونی طور پر کوئی جُرم نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری افسران کے حوالے سے دوہری شہریت کا قانون خاموش ہے۔ کیا قانون میں ارکان اسمبلی سے تعصب تو نہیں برتا جا رہا ؟ چیف جسٹس نے کہا کہ کئی حساس دفاتر میں بھی دوہری شہریت کے حامل افسر موجود ہیں، کئی ججز بھی دوہری شہریت کے حامل ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگلے مرحلے میں پاک فوج کے افسران کے حوالے سے تفصیلات طلب کریں گے اور دیکھیں گے کہ پاک فوج میں کس کس کے پاس غیر ملکی شہریت یا دوہری شہریت ہے۔کئی سرکاری افسران کو پاکستان کے شہری ہی نہیں ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ دوہری شہریت کا معاملہ حکومت نے دیکھنا ہے یا عدالت نے؟ عدالتی معاون بتائیں کہ خود فیصلہ کریں یا معاملہ کابینہ کو بھیج دیں۔ یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سرکاری افسران اور ججز کی دوہری شہریت کے معاملے پر از خود نوٹس لیا تھا۔

FOLLOW US