پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید احمد شاہ کا کہنا ہے کہ واقعہ سعودی عرب میں ہوا، مقدمہ یہاں ہونا درست نہیں ہے۔ سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ہم انتقامی سیاست پر یقین نہیں رکھتے ہیں، جو مقدمہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں پر ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ مقدمہ ختم ہونا چاہیے، وزیر اعظم شہباز شریف میری بات سنتے ہیں تبھی میں ان سے مخاطب ہوں، وزیر داخلہ بردبار اور سنجیدہ ہیں، انہیں معاملے پر توجہ دینی چاہیے۔
حکومت میں آکر پہلی دفعہ سمجھ آیا کہ لوگوں پر اندھا بھروسہ کرنا غلطی ہے۔عمران خان
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ جو قانون کو ہاتھ میں لے اُس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ پر وفاقی حکومت محتاط بیانات دے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم بھی اس اتحاد حصہ ہیں، ہم سے صلاح مشورہ کرے، سیاسی معاملات پر مسلم لیگ (ن) کو ہمیں بھی اعتماد میں لینا چاہیے، پیپلز پارٹی اقتدار کے لیے نہیں جمہوریت کے لیے لڑتی ہے۔ خورشید شاہ نے مزید کہا کہ ہم نے اقتدار کے لیے نہیں، جمہوریت کے لیے قربانیاں دیں، پاکستان تحریک انصاف بتائے کہ انہوں نے ساڑھے تین سال میں کیا کیا؟ پی ٹی آئی اپنے دورِ اقتدار میں عوام کو ریلیف نہیں دے سکی۔ انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ نیب کو ختم کر دیا جائے، نیب قائم رہے، اس کے قوانین میں ترمیم ہونی چاہیے۔
آج کا ظالم عمران خان، پرویز الہٰی وعدہ کرکے بھاگ گیا، اس کا بھائی ہمارے ساتھ کھڑا ہے: آصف زرداری