اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے لالی پاپ دیا تو موجودہ حکومت لیٹ گئی ۔ اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ آئی ایم ایف کا رویہ جارحانہ تھا لیکن جب بجلی ٹیرف اور اسٹیٹ بینک کی خود مختاری پر اسٹینڈ لیا تو پھر ہم نے جب آئی ایم ایف سے مذاکرات کیے تو ان کا رویہ سرد تھا ، آئی ایم ایف نے ہمیں کہا کہ سبسڈی کیسے دے رہے ہیں؟ سبسڈی کے معاملے پر آئی ایم ایف کو کہا کہ یہ ہماری اپنی مرضی ہے جب کہ اسٹیٹ بینک خودمختاری پر کئی شقوں میں سالمیت کا مسئلہ آ رہا تھا۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف کو کہا کہ قسط کا معاہدہ دسمبر 2022 تک ہے ،
جن شریفوں کو کوئی پوچھتا نہ تھا ہم نے انہیں عزت دیکر اسمبلیوں میں بٹھایا، پرویز الٰہی
آئی ایم ایف کو کہا کہ سبسڈی پر آئندہ مذاکرات میں بات کریں گے لیکن آئی ایم ایف نے شہباز حکومت کوکہا اقدامات کے بعد اگلی قسط ملے گی ، آئی ایم ایف کی جانب سے موجودہ حکومت کولالی پاپ دیا گیا تو سبسڈی رول بیک کرنے کے لیے یہ لوگ آئی ایم ایف سامنے لیٹ گئے ہیں ، شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف نے اپنے قرضے کی قسط کو اقدامات سے مشروط کر دیا ہے، آئی ایم ایف کہتا ہے کہ پہلے بجلی اور پیٹرول کی قیمتیں بڑھائیں پھر قسط ملے گی، آئی ایم ایف آئندہ بجٹ میں ان سے اپنی مزید شرائط بھی منوائے گا ، آئی ایم ایف اب پراویڈنٹ فنڈ پرٹیکس بھی لگوائے گا، اب ٹیکس سلیب کم کی جائے گی جس سے عوام پر بوجھ پڑے گا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مراسلے میں بالکل دھمکیاں دی گئی تھیں ، مراسلے میں کہا گیا تھا کہ امریکہ اور یورپی یونین میں آئیسولیٹ کریں گے اور امریکہ ہماری معیشت متاثر کر سکتا ہے اس میں کوئی شک وشبہ نہیں ہے۔
کراچی دھماکہ، چینی شہریوں کی ہلاکت پر چین شدید غصے میں آگیا، بڑا اعلان کر دیا
وزیراعظم کی سرکاری خرچ پرعمرہ ادائیگی کے لیے لاؤ لشکر لے جانے کی کوشش ناکام