مانسہرہ : وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ہر جلسے میں سوچ کر جاتا ہوں کہ فضل الرحمان کو ڈیزل نہیں کہوں گا، لیکن کیا کروں جب تقریر کرنے لگتا ہوں تو پنڈال سے ڈیزل کی آوازیں آنا شروع ہوجاتی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے مانسہرہ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر جلسے میں سوچ کر جاتا ہوں کہ فضل الرحمان کو ڈیزل نہیں کہوں گا، لیکن کیا کروں جب تقریر کرنے لگتا ہوں تو پنڈال سے ڈیزل کی آوازیں آنا شروع ہوجاتی ہیں، میں نے پوری کوشش کی کہ ڈیزل کی قیمت کم کی جائے۔ میں جب اللہ اور رسول ﷺ کی بات کرتا ہوں تو میں کبھی ووٹ لینے کیلئے ان کا نام نہیں لیتا، لوگوں کو اپنی طرف مائل کرنے کیلئے بھی ان کا نام نہیں لیتا، میں وہ انسان ہوں تو ساری دنیا پھر سکتا ہوں، وہ پاکستانی ہوں جو کرکٹ کی دنیا کا سپر سٹار رہ چکا ہوں ۔
میں چوری چھپے ملاقات کرنے والا نہیں عمران خان میرا ایچیسن کالج سے دوست ہے ۔چوہدری نثار
نوجوانوں سے اس لیے مخاطب ہوں کہ آپ پاکستان کا مستقبل ہو، میں اپنے تجربے سے سکھانا چاہتا ہوں کہ آپ کی عظمت اور تباہی کا راستہ کون سا ہے۔ جب آپ نماز پڑھتے ہیں تو اللہ سے سیدھے راستہ مانگتے ہیں جس پر اللہ نے نعمتیں بخشیں، وہ راستہ نہیں جو تباہی بربادی کا راستہ ہے۔ صالح محمد کے ضمیر کو خریدنے کیلئے 25کروڑ اس کے سامنے رکھے گئے،اس وقت اسلام آباد میں جو منڈی لگی ہوئی ہے اس میں لوگوں کے ضمیر خریدنے کیلئے 20سے 25کروڑ کی آفر دی جارہی ہے۔ صالح محمد کے سامنے بھی دو راستے تھے کہ پیسے لے لے اور کہے کہ عمران خان کا مجھے اب پتا چلا کہ عمران خان بہت برا آدمی ہے میرا ضمیر جاگ گیا ہے۔ ایک دوسرا راستہ مشکل کا راستہ ہے، جو نبی پاک ﷺ کا راستہ ہے، اللہ کے حبیب تھے پھر بھی اتنی مشکلیں آئیں، ان کا راستہ حق اور سچ کا راستہ تھا ، سارا وقت چوہے مل کر گالیاں نکالتے ہیں، ڈراتے ہیں بلیک میل کرتے ہیں، انسان کی عظمت کا راستہ مشکل کا راستہ ہوتا ہے۔ عزت ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے، زندگی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔اللہ نے انسان کو آزاد کردیا ہے۔
آئین کی تشریح سے اِدھر اٴْدھر نہیں جاسکتے، ممکن ہے ریفرنس واپس بھیج دیں، سپریم کورٹ
ایمان والے کی نشانی اس کی کوئی قیمت نہیں ہوتی، اس کے ضمیر کو کوئی خرید نہیں سکتا، کوئی ڈرا نہیں سکتا۔ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں میں سرخرو ہوگیا ہوں، کہ ہماری حکومت سے اللہ نے وہ کام لیا جو کسی حکومت سے نہیں لیا ، ہم نے اقوام متحدہ میں قرارداد منظور کرائی کہ جو نبی پاک ﷺ کی شان میں گستاخی کرتے تھے اب 15مارچ کو ہر سال ساری دنیا اسلامو فوبیا کا دن منائے گی۔
دنیا نے فیصلہ کیا کہ آزادی اظہار رائے کے پیچھے چھپ کر ڈیڑھ ارب مسلمانوں کو تکلیف نہیں پہنچا سکتے۔ 30سال سے فضل الرحمان سیاست کررہا ہے اس نے یہ سب کیوں نہیں کیا؟اللہ کے رسول ﷺ کے اصولوں اور شریعت پر چل کرہی پاکستان کو اٹھا سکتے ہیں، اگر ہم شریعت پر چلے تو دیکھو گے کہ کیسے سبز پاسپورٹ کی عزت ہوتی ہے۔یہ تین چوہے مل کر میرا شکار کرنے آرہے ہیں ان چوہوں کو ہم شکست دیں گے۔
بھارتی کرکٹر ویرات کوہلی اورپاکستانی کپتان بابر اعظم میں سے کس کی آمدنی کتنی ہے؟ حیران کن انکشاف
یہ چاہتے ہیں کسی طرح عمران خان ان کو این آراو دے دے، عدم اعتماد کی جنگ کا مقصد این آراو لینا ہے، جس طرح جنرل مشرف نے ان کی کرپشن کے کیسز ختم کیے تھے،جس دن کرپشن کیسز معاف کیے میں پاکستان کے ساتھ سب سے بڑی غداری کروں گا۔ عمران خان نے کہا کہ نچلے طبقے کو اوپر اٹھانے کیلئے ہیلتھ کارڈ لے کر آئے ، ہر خاندان کو 10لاکھ کی ہیلتھ انشورنس دے رہے ہیں، کہیں سے بھی وہ جاکر علاج کرواسکتے ہیں۔ احساس پروگرام کے تحت غریب خاندانوں کو 14ہزار ماہانہ دے رہے ہیں، مہنگائی میں دو کروڑ خاندانوں کو گھی ، آٹے اور چینی پر 30فیصد سبسڈی دے رہے ہیں۔ کامیاب پاکستان میں سب سے زیادہ خوشی 20لاکھ سود کے بغیر گھر بنانے کیلئے دے رہے ہیں، 5لاکھ کسانوں کو قرضہ کھیتی باڑی کیلئے دے رہے ہیں۔ ہمارے یہاں ایسے لیڈر آئے جنہوں نے پیسا چوری کرکے باہر بھیجا اور ہم غلام بن گئے، امریکا کیلئے جنگ لڑ رہے تھے تو 80 ہزار ہمارے لوگ قربان ہوئے، لیکن پھر بھی 400 ڈرون حملے کیے۔ جب ڈرون حملے ہوئے تو ان تین میں سے دو چوہے حکومت میں تھے۔میں وزیراعظم بنا تو عزم کیا کہ میرا ملک کسی کی غلامی نہیں کرے گا، ہندوستان سے تب دوستی ہوگی جب وہ کشمیریوں سے انصاف کرے گا،ہندوستان کشمیر کے اسٹیٹس کو واپس کردے تو ان سے بات کرنے کو تیار ہیں۔ ہم پاکستان کو کسی کی غلامی نہیں کرنے دیں گے۔ اللہ کے سوا کسی کے سامنے جھکنا شرک ہے۔
سیٹ بیلٹ باندھ لو،پاکستان کا جہاز پرانے پاکستان میں لینڈ کرنے والا ہے، مریم نواز
ثابت کرکے دکھاؤں گا دنیا میں سبز پاسپورٹ کی عزت ہوگی۔ اللہ کا حکم ہے ہر انسان اچھائی کے ساتھ کھڑا ہو، برائی اور بدی کیخلاف جہاد کرے۔اللہ نے کسی کو اجازت ہی نہیں دی کہ جب اچھے اور برے کی جنگ ہو تو آپ کہیں کہ میں نیوٹرل ہوں، میں پیچھے کھڑا ہوں، میں کسی کے ساتھ نہیں ہوں۔کوئی 20سال برطانیہ میں میراوقت گزرا ہے، ہمارا معاشرہ امربالمعروف پر نہیں مغربی معاشرہ امر بالمعروف پر چل رہا ہے، وہاں میڈیا، ادارے، عدلیہ اور عوام جب اچھے اور برے کی جنگ ہوتی ہے توسب اچھائی کے ساتھ کھڑے ہوجاتے ہیں۔ وہاں مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں 375کروڑ کی کرپشن کا پیسا نکل آئے اور نوکروں کے اکاؤنٹ میں16ارب آجائے تو سب اس کے خلاف کھڑے ہوجاتے ہیں۔کبھی نہیں ہوتا کہ بھگوڑا جو جھوٹ بول کر ملک چھوڑ کر بھاگ جائے اور عدالت اس کو مجرم قرار دے، انکشاف ہو کہ بیٹی کے نام پر اربوں کے لندن میں فلیٹ خریدے ہوئے ہیں۔پہلے مشرف دور میں جھوٹ بولا کہ کوئی معاہدہ نہیں ہوا، اس بار جھوٹ بول کرگیا کہ میں بیمار ہوں مرنے لگا ہوں۔
عدم اعتماد پر پیشرفت نہ ہو سکی، قومی اسمبلی کا اجلاس پیر تک ملتوی
ایسے آدمی کو تو برطانیہ میں اس کی اپنی جماعت چھوڑ جاتی ہے۔ جھوٹ بولنے کے باوجود وہ لندن میں لیڈر بنا پھرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے تینوں چوہوں پربہت ترس آرہاہے، چوہا نمبرون شہبازشریف وزیراعظم بننے کے خواب دیکھ رہا ہے، شہبازشریف کہتا ہے یورپی یونین کےخلاف تقریر نہیں کرنی چاہیے، شہبازشریف کہتا ہے وہ ہوتے تو امریکیوں کو ناراض نہ کرتے، شریف خاندان کے لوٹ مار اورچوری کے دن چلے گئے، لگ رہا ہے شریف خاندان لندن جاکر سیاست کرےگا، مانسہرہ والو بتاؤ کیا 3 چوہے میرے خلاف کامیاب ہوجائیں گے؟ قوم ضمیرفروشوں کے ساتھ نہیں امربالمعروف کے ساتھ کھڑی ہوگی۔