لودھراں: تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ تاحیات نااہلی کا تُک ہی نہیں بنتا، چور اور قاتل سزا کاٹنے کے بعد الیکشن لڑسکتے ہیں اور تاحیات نااہل بھی نہیں ہوتے، میرا قصور یہ تھا کہ میں نے لندن میں ٹیکس کےادا شدہ پیسوں سےگھر خریدا،میں غلط تھا تو مجھے ایک بار کے لیے نااہل کر دیتے، تاحیات نااہل نہ کیاجاتا۔ ان کا کہنا تھا کہ پوری منی ٹریل موجود تھی،لیکن تا حیات نااہل کردیا گیا، تاحیات نااہلی کےخلاف درخواست سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ جیو نیوزکے مطابق انہوں نے کہا کہ بحران انتہا پر پہنچ جاتا ہے،تب حکومت حرکت میں آتی ہے، بحران پیدا ہونے سے پہلے اس پر قابو پانے کےلیے حکومت کے پاس وسائل ہوتے ہیں۔ جہانگیر ترین نےکہا کہ 20 سال سےجنوبی پنجاب صوبہ بنوانےکی کوشش میں ہوں، جب تک جنوبی پنجاب صوبہ نہیں بنےگا، وسائل ہمارے ہاتھ نہیں آئیں گے، جب تک زندہ ہوں صوبہ جنوبی پنجاب بنوانےکی کوشش کرتا رہوں گا۔
پاک افغان بارڈر پر سرحد پار سے دہشتگردوں کی فائرنگ ، پانچ سیکیورٹی اہلکار شہید
حساب دینےکا وقت آچکا،جمہوریت کا انتقام ہوگا کہ سلیکٹڈکو جمہوری طریقے سے ہٹائیں: بلاول