پشاور: خیبرپختونخوا کےمعروف عالم دین شیخ الحدیث علامہ عبد الحمید رحمتی کو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے شہید کردیا، انہیں آج اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے مدرسہ دار القرآن والحدیث السلفیہ قاضی آباد پشاورکے مرکزی دروازے پر کھڑے تھے،حملےمیں انکے بھائی شیخ محمد رحمتی شدید زخمی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مرکزی جمعیت اہل حدیث خیبر پختونخوا کے نائب امیر شیخ الحدیث علامہ عبد الحمید رحمتی کو نا معلوم موٹرسائیکل سوار ملزمان نے مدرسے کے باہر گولیاں مار کر شہید کردیا ،حملے میں ان کےبھائی بھی شدید زخمی ہوئے ہیں جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے ،شیخ محمد رحمتی کو چھ گولیاں لگیں ہیں اورہسپتال میں ان کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے،حملے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی اداروں اور پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی جبکہ مرکزی جمعیت اہل حدیث کے کارکنوں کی بڑی تعداد ہسپتال کے باہر جمع ہے ،قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو سیل کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔
دوسری طرف مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر،ناظم اعلی سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم کا علامہ عبد الحمید رحمتی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ علامہ رحمتی بہت بڑ ے عالم دین تھے، امن کی داعی اور بے ضرر شخصیت تھی،ان کی شہادت سے پوری جماعت رنجیدہ اور دکھی ہے۔انہوں نے کہاکہ علماء کی شہادتوں کا سلسلہ نیا نہیں ہے،ہمارے علماء کو پہلے بھی نشانہ بنایا گیا،علما ء کو ٹارگٹ کرکے مارا جارہا ہے۔خیبرپختونخوا کی حکومت عوام کے جان ومال کی حفاظت میں ناکام ہو چکی ہے،ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت علامہ رحمتی کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرے، قاتلوں کو گرفتار نہ کیا گیا تو ہم راست اقدام اٹھائیں گے۔مرکزی جمعیت اہل حدیث کے پی کے اور علامہ رحمتی کے خاندان سے دلی افسوس کا اظہار کرتے ہیں اللہ تعالی یہ عظیم صدمہ برداشت کرنے کی ہمت عطا فرما ئے۔