اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ابھی بھی پاکستان دیگر ممالک کے مقابلے میں سستا ملک ہے، یہ ہمیں نااہل کہتے ہیں، ہماری حکومت نے قوم کو تمام بحرانوں سے بچا لیا۔ 14ویں انٹرنیشنل چیمبرز سمٹ سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک میں اب بھی تیل کی قیمتیں دیگر ممالک کی نسبت کم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بننا میرا خواب نہیں تھا، وزیراعظم بن کر پاکستان کو عظیم ملک بنانا میرا خواب ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنیوں کو 930ارب روپے کا منافع ہوا، 10 سال میں سب سے زیادہ نجی شعبے کی اپ ٹیک 1100 ارب روپے ہوئی، ایکسپورٹ اور ٹیکس کلیکشن ملک کے مستقبل کیلئے ضروری ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ برآمدات نہیں بڑھائیں گے تو آئی ایم ایف میں پھنس جائیں گے، ٹیکس وصولی پاکستان میں دنیا کے مقابلے میں سب سے کم ہے، ہمارے ہاں ٹیکس کلچر نہیں ہے، ٹیکس کلچر بنانے کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ فی خاندان 10 لاکھ روپے کی ہیلتھ انشورنس دے رہے ہیں، ہیلتھ کارڈ سے کسی بھی اسپتال میں علاج کرایا جاسکتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھ اکہ افغانستان کا چیلنج آیا تو ایک خوف پیدا ہوگیا،
نئے چیف جسٹس آف پاکستان کون ہوںگے؟ تقریب حلف برداری کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا
خوف کی وجہ سے لوگوں نے ڈالر خریدنا شروع کردیے جس سے ڈالر اوپر گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ترسیلات زر پاکستان کی تاریخ کی سب سے زیادہ 32ارب ڈالر رہیں، میں نے کہا تھا کہ 8ہزار ارب روپے ٹیکس اکھٹا کروں گا، ہم نے 6 ہزار ارب ٹیکس اکھٹا کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک صنعت ترقی نہیں کرتی اس وقت تک ملک خوشحال نہیں ہوتا، مدینے کی ریاست دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا انقلاب ہے، قانون کی حکمرانی کی جنگ سب نے لڑنی ہے، مافیاز نہیں چاہتے کہ ملک میں قانون کی بالادستی ہو۔ عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت کو ملکی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ ملا تھا، مہنگائی کی وجہ سے ساری دنیا تکلیف میں ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ رنگ روڈ منصوبے میں کرپشن کی وجہ سے دیر ہوئی، کچھ لوگوں کو فائدہ دینے کے لیے منصوبے کی الائنمنٹ بدلی گئی، زمینیں لیز کرکے سستے داموں انڈسٹری کو دی جائے گی۔