فیصل آباد : صنعتی شہر فیصل آباد میں خواتین کو بے لباس کرنے کے معاملے میں اہم موڑ آگیا۔ خواتین نے کپڑے خود پھاڑے اور اب اپنے کیے کی معافی بھی مانگ لی۔ چیئر پرسن ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کنیز فاطمہ کے مطابق خواتین نے اپنے کپڑے خود پھاڑنے کا اعتراف کرتے ہوئے اپنی غلطی پر معافی مانگ لی ہے۔ نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید بتایا کہ کپڑے پھاڑنے والی خاتون کا کہنا ہے کہ اس نے خوف کی وجہ سے یہ کام کیا۔ اگر خواتین چور بھی تھیں تب بھی انہیں پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنانے کا اختیار کسی کو حاصل نہیں ہے۔ خیال رہے کہ کچھ روز پہلے فیصل آباد کے ملت ٹاؤن میں واقع الیکٹرک سٹور میں ہنگامہ آرائی کی ویڈیوز سامنے آئی تھیں۔ پہلے یہ دعویٰ کیا گیا کہ دکانداروں نے چوری کا الزام عائد کرکے خواتین کو برہنہ کرکے تشدد کیا۔ بعد ازاں سی سی ٹی وی ویڈیوز سامنے آئیں تو پتہ چلا کہ خواتین زبردستی دکان میں داخل ہوئیں اور چوری کرنے لگیں۔ جب دکاندار نے مزاحمت کی اور لوگ جمع ہوئے تو انہوں نے اپنے آپ کو خود ہی سرِبازار بے لباس کرلیا۔
ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کیلئے 60 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی
“23مارچ کو روائتی نہیں عوامی پریڈ ہوگی” احسن اقبال کا شیخ رشید کو جواب